میلونی: اٹلی نے ہمیں منتخب کیا ہے اور ہم اسے مایوس نہیں ہونے دیں گے

"اٹلی برادرز" کی رہنما جارجیا میلونی کو پرسو روز انتخابات میں اپنی پارٹی کے اول نمبر آنے کے بعد ایک بینر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس میں لکھا ہے "شکریہ اٹلی" (اے ایف پی)
"اٹلی برادرز" کی رہنما جارجیا میلونی کو پرسو روز انتخابات میں اپنی پارٹی کے اول نمبر آنے کے بعد ایک بینر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس میں لکھا ہے "شکریہ اٹلی" (اے ایف پی)
TT

میلونی: اٹلی نے ہمیں منتخب کیا ہے اور ہم اسے مایوس نہیں ہونے دیں گے

"اٹلی برادرز" کی رہنما جارجیا میلونی کو پرسو روز انتخابات میں اپنی پارٹی کے اول نمبر آنے کے بعد ایک بینر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس میں لکھا ہے "شکریہ اٹلی" (اے ایف پی)
"اٹلی برادرز" کی رہنما جارجیا میلونی کو پرسو روز انتخابات میں اپنی پارٹی کے اول نمبر آنے کے بعد ایک بینر اٹھائے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس میں لکھا ہے "شکریہ اٹلی" (اے ایف پی)
روم جیسا کہ توقع کی گئی تھی بیلٹ بکس کے ذریعے انتہائی دائیں بازو کے ہاتھوں میں جا گرا ہے اور اس طرح جارجیا میلونی کے ساتھ ایک نیا سیاسی تجربہ شروع ہونے والا ہے جو برادرہڈ آف اٹلی پارٹی کی رہنما ہیں اور اتوار کے انتخابات میں سب سے بڑی جیتنے والی پہلی خاتون ہیں جو فاشسٹ تحریک کے ملبے سے ابھرنے والی تحریک کی قیادت کرنے کے بعد اس ملک میں وزیر اعظم بنیں گی لیکن وہ اقتدار حاصل کرنے کے لئے اپنا امیج بہتر کرنے میں کامیاب ہو گئیں ہیں اور مسولینی کے سابق مداح 45 سالہ میلونی کی لینڈ سلائیڈ فتح براعظم کے قوم پرستوں کے لئے ایک خوشی کا موقع ہے جنہوں نے ان میں یورپی منظر نامے میں انتہائی دائیں بازو کے ابھرنے کی تصدیق دیکھی ہے اور یہ کامیابی سالوں کی مسلسل کوشش ک بعد ملی ہے۔

دوسری بار "بریکسٹ" اور یورپی یونین سے برطانیہ کے اخراج کے بعد یورپ کو خود نامعلوم معاملہ کا سامنا ہے کیونکہ میلونی جن کا نعرہ "خدا، وطن، خاندان" ہے ملک کو "اسلامائزیشن" سے بچانے کے لئے اطالوی سرحدوں کو بند کرنا اور یورپی معاہدوں پر دوبارہ بات چیت کرنا شامل ہے تاکہ روم اپنی قسمت پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر سکے۔(۔۔۔)

منگل 02 ربیع الاول 1444ہجری -  27 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16009]   



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]