ریاض بک فیسٹیول میں سوزبیز کی ہوئی شرکت

1979 میں ملکہ الیزابتھ دوم کے دورہ سعودی عرب کے فوٹو البم کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
1979 میں ملکہ الیزابتھ دوم کے دورہ سعودی عرب کے فوٹو البم کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
TT

ریاض بک فیسٹیول میں سوزبیز کی ہوئی شرکت

1979 میں ملکہ الیزابتھ دوم کے دورہ سعودی عرب کے فوٹو البم کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
1979 میں ملکہ الیزابتھ دوم کے دورہ سعودی عرب کے فوٹو البم کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
ریاض کتاب میلے میں اپنی پہلی شرکت میں سوزبیز نے متعدد نمائشیں تیار کی ہے جو اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ زائرین اس کے سامنے رکیں گے اور بحث اور گفتگو کریں گے اور یقیناً خریدنے کی کوشش بھی کریں گے۔

فہرست میں سرفہرست ملکہ الیزابتھ دوم کے اپنے شوہر ڈیوک آف ایڈنبرا کے ساتھ 1979 میں سعودی عرب کے دورے کا ایک فوٹو البم ہے جس میں 39 تصاویر ہیں جن میں ملکہ اور ان کے شوہر کی ریاض میں کنکورڈ طیارے سے لینڈنگ اور ہوائی اڈے پر شاہ خالد بن عبد العزیز کی طرف سے ان کا سرکاری استقبال بھی شامل ہے اور صحرا میں اونٹوں کی دوڑ سمیت کئ تقریبات میں ان کی شرکت ہے۔

ڈسپلے پر ایک قابل ذکر ٹکڑا 1840 میں اس وقت کے سب سے مشہور گلوب بنانے والے جارج اور جان کیری کی ہے جنہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے لئے بنایا تھا اور اس سے متعلق کتابوں اور مخطوطات کے ماہر رچرڈ وٹورینی نے اس ٹکڑے کو ایک میوزیم کے طور پر بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک 180 سال پرانا گلوب ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ نمائش میں توجہ کا مرکز بنے گا اور زائرین اس کے سامنے رکیں گے۔(۔۔۔)

منگل 02 ربیع الاول 1444ہجری -  27 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16009] 



بڑے پیمانے پر تباہی کا ایک ہتھیار بھوک ہے: جان زیگلر

جان زیگلر
جان زیگلر
TT

بڑے پیمانے پر تباہی کا ایک ہتھیار بھوک ہے: جان زیگلر

جان زیگلر
جان زیگلر

1934ء میں پیدا ہونے والے جان زیگلر کا شمار ہمارے عہد کے باضمیر مفکروں میں ہوتا ہے۔ آپ ایک ہی وقت میں ایک فلسفی، سیاسی عہدیدار اور سوئس نائب ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ آپ ایک بڑے عالمی ذمہ دار بھی ہیں کیونکہ آپ آٹھ سال (2000-2008) تک غذائیت پر اقوام متحدہ کے عالمی نمائندے رہے۔ اب آپ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی مشاورتی کمیٹی کے نائب سربراہ ہیں۔ ان کی کئی قابل ذکر کتابیں بھی شائع ہو چکی ہیں، جن میں "سرمایہ داری کی سیاہ کتاب"، "دنیا کی بھوک نے میرے بیٹے کو سمجھا دیا"، "دنیا کے نئے آقا اور ان کا مقابلہ کرنے والے"، "شرم کی سلطنت" (یعنی مغربی سرمایہ داری کی سلطنت اور کثیر القومی و بین البراعظمی کمپنیاں جو جنوب کے لوگوں کو بھوکا مارتی ہیں اور ان کے ملکوں پر قرضوں کا بوجھ ڈالتی ہیں اور انہیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیتی ہیں)، "انسان کا خوراک کا حق"، "دوسرے مغرب سے نفرت کیوں کرتے ہیں؟"، "بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والا ہتھیار: دنیا میں بھوک کا جغرافیہ" اور پھر "میر چھوٹی بیٹی کو سرمایہ داری کی وضاحت" وغیرہ شامل ہیں۔ یہ وہ بنیادی کتب کا مجموعہ ہیں جو وحشیانہ سرمایہ داری کی حقیقت کو بے نقاب کرتی ہیں اور مجرمانہ بھوک کے نقشے کو واضح کرتی ہیں جو اس وقت دنیا کو تباہ کر رہی ہے۔ (...)

جمعرات-01 صفر 1445ہجری، 17 اگست 2023، شمارہ نمبر[16333]