ریاض بک فیسٹیول میں سوزبیز کی ہوئی شرکت

1979 میں ملکہ الیزابتھ دوم کے دورہ سعودی عرب کے فوٹو البم کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
1979 میں ملکہ الیزابتھ دوم کے دورہ سعودی عرب کے فوٹو البم کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
TT

ریاض بک فیسٹیول میں سوزبیز کی ہوئی شرکت

1979 میں ملکہ الیزابتھ دوم کے دورہ سعودی عرب کے فوٹو البم کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
1979 میں ملکہ الیزابتھ دوم کے دورہ سعودی عرب کے فوٹو البم کی ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے
ریاض کتاب میلے میں اپنی پہلی شرکت میں سوزبیز نے متعدد نمائشیں تیار کی ہے جو اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ زائرین اس کے سامنے رکیں گے اور بحث اور گفتگو کریں گے اور یقیناً خریدنے کی کوشش بھی کریں گے۔

فہرست میں سرفہرست ملکہ الیزابتھ دوم کے اپنے شوہر ڈیوک آف ایڈنبرا کے ساتھ 1979 میں سعودی عرب کے دورے کا ایک فوٹو البم ہے جس میں 39 تصاویر ہیں جن میں ملکہ اور ان کے شوہر کی ریاض میں کنکورڈ طیارے سے لینڈنگ اور ہوائی اڈے پر شاہ خالد بن عبد العزیز کی طرف سے ان کا سرکاری استقبال بھی شامل ہے اور صحرا میں اونٹوں کی دوڑ سمیت کئ تقریبات میں ان کی شرکت ہے۔

ڈسپلے پر ایک قابل ذکر ٹکڑا 1840 میں اس وقت کے سب سے مشہور گلوب بنانے والے جارج اور جان کیری کی ہے جنہوں نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے لئے بنایا تھا اور اس سے متعلق کتابوں اور مخطوطات کے ماہر رچرڈ وٹورینی نے اس ٹکڑے کو ایک میوزیم کے طور پر بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک 180 سال پرانا گلوب ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ نمائش میں توجہ کا مرکز بنے گا اور زائرین اس کے سامنے رکیں گے۔(۔۔۔)

منگل 02 ربیع الاول 1444ہجری -  27 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16009] 



"مصنوعی ذہانت" میڈیا کے بنیادی آلات میں سے ایک ہے اور یہ خطرہ ثابت ہو سکتی ہے: بیکی اینڈرسن

"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن (الشرق الاوسط)
"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن (الشرق الاوسط)
TT

"مصنوعی ذہانت" میڈیا کے بنیادی آلات میں سے ایک ہے اور یہ خطرہ ثابت ہو سکتی ہے: بیکی اینڈرسن

"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن (الشرق الاوسط)
"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن (الشرق الاوسط)

"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن نے میڈیا میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کے منفی اثرات کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا، لیکن دوسری جانب انہوں نے زور بھی دیا کہ یہ اس شعبہ میں ایک ضروری ٹولز ہو سکتا ہے۔

اینڈرسن، جو خطے میں امریکی عالمی نیوز چینل میں سب سے زیادہ دکھائی دینے والے چہروں میں سے ایک ہیں، نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں کہا: "آج میڈیا کے شعبے کو ان تیز رفتار تبدیلیوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا جن کا ہم مشاہدہ کر رہے ہیں، جیسے کہ مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز وغیرہ۔" انہوں نے مزید کہا: "درحقیقت، نیوز رومز تصاویر اور ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے لیے اوپن سورس ڈیجیٹل اینالیٹکس ٹولز کا استعمال کرکے اس نقطہ نظر کو اپنا رہے ہیں اور اس جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اب یہ ممکن ہے کہ کسی جگہ پر موجود (ٹیلی گراف) کے کھمبے کی تصویر لے کر ہمارے ساتھی نیوز روم میں ہمارے پاس دستیاب ٹولز کو استعمال کر کے اس کی صحیح جگہ کا تعین کر سکتے ہیں۔"

اینڈرسن نے وضاحت کی کہ ان کے پاس خصوصی عملہ ہے جو ویڈیوز کا تجزیہ کر سکتا ہے اور ان کی حقیقت اور ان میں موجود معلومات کی درستگی کو یقینی بنا سکتا ہے۔ کیونکہ اس قسم کے ڈیجیٹل تجزیے کی اہمیت اس کی دستیاب معلومات اور گمراہ کن معلومات کی بڑی مقدار کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت سے ہوتی ہے جس سے نمٹنا مشکل ہے، اور یہی اسے میڈیا کی دنیا میں معلومات کی تصدیق اور تجزیہ کرنے کا ایک بنیادی ذریعہ بناتا ہے۔ (...)

پیر - 16 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 05 جون 2023ء شمارہ نمبر [16260]