بدترین صورتحال سے بچنے کے لئے ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان ہوئے روابط

بدترین صورتحال سے بچنے کے لئے ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان ہوئے روابط
TT

بدترین صورتحال سے بچنے کے لئے ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان ہوئے روابط

بدترین صورتحال سے بچنے کے لئے ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان ہوئے روابط
ماسکو کی جانب سے یوکرین میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف خبردار کئے جانے کے بعد یوکرین کے 4 علاقوں کو روس کے ساتھ الحاق کرنے کے لئے ہونے والے ریفرنڈم سے متعلق موجودہ واقعات کے پس منظر میں ایک جیسے ذرائع نے روس اور امریکہ کے درمیان روابط کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کل نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ مناسب سطح پر دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کے روابط موجود ہیں لیکن وہ بہت وقفے وقفے کے نوعیت سے ہیں اور اس سے ہر فریق کو پوزیشن کے بارے میں کم از کم کچھ فوری پیغامات کا تبادلہ کرنے کی اجازت مل جاتی ہے۔

اسی سلسلہ میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے بیانات میں تصدیق کیا ہے کہ امریکی حکام نے اپنے روسی ہم منصبوں سے کہا ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے ممکنہ استعمال کے بارے میں باتیں بند کریں اور اگر روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنی دھمکیوں پر عمل کیا تو خوفناک نتائج سے دوچار ہونا پڑے گا۔(۔۔۔)

منگل 02 ربیع الاول 1444ہجری -  27 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16009]



"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
TT

"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)

فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔

تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔

دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"

پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"

توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]