بدترین صورتحال سے بچنے کے لئے ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان ہوئے روابط

بدترین صورتحال سے بچنے کے لئے ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان ہوئے روابط
TT

بدترین صورتحال سے بچنے کے لئے ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان ہوئے روابط

بدترین صورتحال سے بچنے کے لئے ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان ہوئے روابط
ماسکو کی جانب سے یوکرین میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف خبردار کئے جانے کے بعد یوکرین کے 4 علاقوں کو روس کے ساتھ الحاق کرنے کے لئے ہونے والے ریفرنڈم سے متعلق موجودہ واقعات کے پس منظر میں ایک جیسے ذرائع نے روس اور امریکہ کے درمیان روابط کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کل نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ مناسب سطح پر دونوں ممالک کے درمیان بات چیت کے روابط موجود ہیں لیکن وہ بہت وقفے وقفے کے نوعیت سے ہیں اور اس سے ہر فریق کو پوزیشن کے بارے میں کم از کم کچھ فوری پیغامات کا تبادلہ کرنے کی اجازت مل جاتی ہے۔

اسی سلسلہ میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے بیانات میں تصدیق کیا ہے کہ امریکی حکام نے اپنے روسی ہم منصبوں سے کہا ہے کہ وہ جوہری ہتھیاروں کے ممکنہ استعمال کے بارے میں باتیں بند کریں اور اگر روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے اپنی دھمکیوں پر عمل کیا تو خوفناک نتائج سے دوچار ہونا پڑے گا۔(۔۔۔)

منگل 02 ربیع الاول 1444ہجری -  27 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16009]



امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
TT

امریکہ بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کر رہا ہے

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن (اے پی)

کل پیر کے روز، امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے شروع کیے گئے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد بحیرہ احمر کے ذریعے تجارت کے تحفظ کے لیے ایک کثیر القومی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹن، جو کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی بحری بیڑے کی میزبانی کرنے والے بحرین کے دورے پر ہیں، نے کہا کہ اس آپریشن میں شرکت کرنے والے ممالک میں برطانیہ، بحرین، کینیڈا، فرانس، اٹلی، ہالینڈ، ناروے، سیشلز اور اسپین شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جنوبی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں مشترکہ گشت کریں گے۔

آسٹن نے ایک بیان میں کہا، "یہ ایک بین الاقوامی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے... آج میں اسی لیے خوشحالی گارڈین آپریشن(Operation Prosperity Guardian) کے آغاز کا اعلان کر رہا ہوں، جو کہ ایک اہم کثیر القومی سیکیورٹی اقدام ہے۔"

خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں آئل ٹینکرز، کارگو بحری جہازوں اور دیگر پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے، کیونکہ ان کا خیال ہے کہ وہ اس طرح اسرائیل پر دباؤ ڈال رہے ہیں جو غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے ساتھ جنگ کر رہا ہے۔

دوسری جانب، امریکی سینٹرل کمانڈ نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حوثیوں نے کل پیر کے روز جنوبی بحیرہ احمر میں دو تجارتی بحری جہازوں پر دو حملے کیے۔

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]