محمد بن سلمان بنے سعودی عرب کے وزیراعظم

محمد بن سلمان بنے  سعودی عرب کے وزیراعظم
TT

محمد بن سلمان بنے سعودی عرب کے وزیراعظم

محمد بن سلمان بنے  سعودی عرب کے وزیراعظم
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے شاہی احکامات جاری کئے ہیں جن میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو وزراء کونسل کی صدارت سنبھالنے، کونسل کی تشکیل نو کرنے اور وزراء کونسل کے ان اجلاسوں کی صدارت کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے جن شاہ سلمان شرکت کرتے تھے اور سعودی ولی عہد کی بطور وزیر اعظم تقرری عمل میں (بنیادی قانون گورننس کے آرٹیکل (56) کی شق کے استثناء کے ساتھ آئی ہے اور کونسل آف منسٹرز سسٹم میں موجود متعلقہ دفعات سے استثناء کے طور پر ہوئ ہے۔
 
یہ خادم حرمین شریفین کی طرف سے جاری کیے گئے تین شاہی احکامات کے ضمن میں آیا ہے جو بنیادی قانون گورننس، وزراء کونسل کے قانون، متعلقہ شاہی احکامات اور مفاد عامہ کی ضرورت پر مبنی ہے اور اس بات کا بھی علم ہونا چاہئے کہ وزراء کونسل کی تشکیل نو ایک قدرتی اور روٹینی طریقۂ کار ہے جو کونسل کے نظام کے مطابق ہر 4 سال (حکومت کی ایک مدت میں) میں لیا جاتا ہے۔

زیادہ تر وزراء جو پچھلی کونسل کے ممبر تھے اپنے عہدوں پر برقرار رہے سوائے وزارت دفاع کے جو شہزادہ خالد بن سلمان بن عبد العزیز کو سونپی گئی ہے اور وزارت تعلیم جسے یوسف بن عبد اللہ بن محمد البنیان نے سنبھالا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 03 ربیع الاول 1444ہجری -  28 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16010]    



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]