محمد بن سلمان بنے سعودی عرب کے وزیراعظم

محمد بن سلمان بنے  سعودی عرب کے وزیراعظم
TT

محمد بن سلمان بنے سعودی عرب کے وزیراعظم

محمد بن سلمان بنے  سعودی عرب کے وزیراعظم
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے شاہی احکامات جاری کئے ہیں جن میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو وزراء کونسل کی صدارت سنبھالنے، کونسل کی تشکیل نو کرنے اور وزراء کونسل کے ان اجلاسوں کی صدارت کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے جن شاہ سلمان شرکت کرتے تھے اور سعودی ولی عہد کی بطور وزیر اعظم تقرری عمل میں (بنیادی قانون گورننس کے آرٹیکل (56) کی شق کے استثناء کے ساتھ آئی ہے اور کونسل آف منسٹرز سسٹم میں موجود متعلقہ دفعات سے استثناء کے طور پر ہوئ ہے۔
 
یہ خادم حرمین شریفین کی طرف سے جاری کیے گئے تین شاہی احکامات کے ضمن میں آیا ہے جو بنیادی قانون گورننس، وزراء کونسل کے قانون، متعلقہ شاہی احکامات اور مفاد عامہ کی ضرورت پر مبنی ہے اور اس بات کا بھی علم ہونا چاہئے کہ وزراء کونسل کی تشکیل نو ایک قدرتی اور روٹینی طریقۂ کار ہے جو کونسل کے نظام کے مطابق ہر 4 سال (حکومت کی ایک مدت میں) میں لیا جاتا ہے۔

زیادہ تر وزراء جو پچھلی کونسل کے ممبر تھے اپنے عہدوں پر برقرار رہے سوائے وزارت دفاع کے جو شہزادہ خالد بن سلمان بن عبد العزیز کو سونپی گئی ہے اور وزارت تعلیم جسے یوسف بن عبد اللہ بن محمد البنیان نے سنبھالا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 03 ربیع الاول 1444ہجری -  28 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16010]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]