محمد بن سلمان بنے سعودی عرب کے وزیراعظم

محمد بن سلمان بنے  سعودی عرب کے وزیراعظم
TT

محمد بن سلمان بنے سعودی عرب کے وزیراعظم

محمد بن سلمان بنے  سعودی عرب کے وزیراعظم
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے شاہی احکامات جاری کئے ہیں جن میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو وزراء کونسل کی صدارت سنبھالنے، کونسل کی تشکیل نو کرنے اور وزراء کونسل کے ان اجلاسوں کی صدارت کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے جن شاہ سلمان شرکت کرتے تھے اور سعودی ولی عہد کی بطور وزیر اعظم تقرری عمل میں (بنیادی قانون گورننس کے آرٹیکل (56) کی شق کے استثناء کے ساتھ آئی ہے اور کونسل آف منسٹرز سسٹم میں موجود متعلقہ دفعات سے استثناء کے طور پر ہوئ ہے۔
 
یہ خادم حرمین شریفین کی طرف سے جاری کیے گئے تین شاہی احکامات کے ضمن میں آیا ہے جو بنیادی قانون گورننس، وزراء کونسل کے قانون، متعلقہ شاہی احکامات اور مفاد عامہ کی ضرورت پر مبنی ہے اور اس بات کا بھی علم ہونا چاہئے کہ وزراء کونسل کی تشکیل نو ایک قدرتی اور روٹینی طریقۂ کار ہے جو کونسل کے نظام کے مطابق ہر 4 سال (حکومت کی ایک مدت میں) میں لیا جاتا ہے۔

زیادہ تر وزراء جو پچھلی کونسل کے ممبر تھے اپنے عہدوں پر برقرار رہے سوائے وزارت دفاع کے جو شہزادہ خالد بن سلمان بن عبد العزیز کو سونپی گئی ہے اور وزارت تعلیم جسے یوسف بن عبد اللہ بن محمد البنیان نے سنبھالا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 03 ربیع الاول 1444ہجری -  28 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16010]    



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]