الاقصی میں ہوئی دراندازی اور دھڑے نے اپنی تیاری کا کیا اعلان

گزشتہ روز بیت المقدس کے پرانے شہر میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی بڑی موجودگی دیکھی جا سکتی ہے  (اے ایف پی)
گزشتہ روز بیت المقدس کے پرانے شہر میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی بڑی موجودگی دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
TT

الاقصی میں ہوئی دراندازی اور دھڑے نے اپنی تیاری کا کیا اعلان

گزشتہ روز بیت المقدس کے پرانے شہر میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی بڑی موجودگی دیکھی جا سکتی ہے  (اے ایف پی)
گزشتہ روز بیت المقدس کے پرانے شہر میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی بڑی موجودگی دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
عبرانی نئے سال کی تقریبات کے دوسرے دن اسرائیلی پولیس نے کل منگل کو مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول کر اس کے حصوں میں منتشر ہو گئے اور اس سے پہلے آباد کاروں کو اس مغربی گیٹ کے ذریعے مسجد میں گھسنے کی بھی اجازت دی گئی ہے جسے بند کر دیا گیا تھا۔

فلسطینی ذرائع کے مطابق پولیس نے مظاہرین پر حملہ کیا اور دو نوجوانوں کو مسجد کے صحن میں گرفتار بھی کیا، جبکہ غزہ کے دھڑوں نے مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لئے اپنی تیاری کا اعلان کیا ہے۔

ایک بیان میں جو ایک میٹنگ کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران پڑھا گیا اس میں دھڑوں نے مسجد کے صحنوں میں یہودی گروہوں کے داخلے کی روشنی میں مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کرنے کی اسرائیلی کوششوں کی مذمت کی ہے۔

دھڑوں نے فلسطینیوں پر زور دیا ہے کہ مسجد کا سفر جاری رکھیں اور اس کے صحنوں میں حاضری کو تیز کریں، خاص طور پر صبح کے وقت تاکہ الاقصیٰ کی بے حرمتی اور تقسیم کی کوششوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔(۔۔۔)

بدھ 03 ربیع الاول 1444ہجری -  28 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16010]    



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]