ایران سے جبر بند کرنے کا بین الاقوامی مطالبہ

تہران میں ایرانی خواتین کے مظاہرہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تہران میں ایرانی خواتین کے مظاہرہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایران سے جبر بند کرنے کا بین الاقوامی مطالبہ

تہران میں ایرانی خواتین کے مظاہرہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
تہران میں ایرانی خواتین کے مظاہرہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پولیس ہیڈ کوارٹر میں ایک نوجوان خاتون کے قتل کے پس منظر میں بین الاقوامی سطح پر ایرانی حکام سے مطالبہ ہے کہ وہ حکومت کے خلاف پرامن مظاہروں کے بارے میں جبر کو روکے اور پرسوں (منگل) کی صبح تک مظاہرین تہران اور بڑے شہروں کی سڑکوں پر موجود رہے ہیں جنہوں نے سپریم لیڈر علی خامنئی، انسداد فسادات پولیس اور بسیج پر مشتمل فورسز کی مخالفت میں مذمتی نعرے لگائے اور سوشل نیٹ ورکس میں گردش کرنے والی ریکارڈنگز میں اس کا اظہار ہوا ہے۔

جنوبی شہر کرمان سے ایک ویڈیو کلپ میں لڑکیوں کو سر پر اسکارف جلاتے ہوئے دکھایا گیا ہے جبکہ ان میں سے ایک نے بغیر آستین والی قمیض پہن رکھی ہے اور "رائٹرز" نے ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کے حوالے سے بتایا ہے کہ پولیس نے کچھ شہروں میں فساد پسندوں کے ساتھ جھڑپیں کیں اور انہیں منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کا استعمال کیا۔

اوسلو میں قائم ایران کے لئے انسانی حقوق کی تنظیم نے کہا کہ کریک ڈاؤن میں 76 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے 20 مازندران صوبے میں ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 03 ربیع الاول 1444ہجری -  28 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16010]    



"سائبر حملے" سے ایرانی پٹرول پمپس کی سروس معطل

تہران میں پٹرول پمپوں کی سروس معطل ہونے پر کاریں انتظار میں کھڑی ہیں (اے ایف پی)
تہران میں پٹرول پمپوں کی سروس معطل ہونے پر کاریں انتظار میں کھڑی ہیں (اے ایف پی)
TT

"سائبر حملے" سے ایرانی پٹرول پمپس کی سروس معطل

تہران میں پٹرول پمپوں کی سروس معطل ہونے پر کاریں انتظار میں کھڑی ہیں (اے ایف پی)
تہران میں پٹرول پمپوں کی سروس معطل ہونے پر کاریں انتظار میں کھڑی ہیں (اے ایف پی)

ایران میں ایک "سائبر حملے" نے پورے ملک میں پٹرول پمپس کی سروس کو معطل کر دیا اور ایک اسرائیلی ہیکنگ گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے، جب کہ یہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے آغاز کے 70 دن بعد دونوں قدیم دشمنوں کے درمیان "شیڈو وار" کی واپسی کا تازہ اشارہ ہے۔

کل ایرانی وزارت تیل نے کہا کہ سائبر حملے میں پٹرول پمپس کمپنی کے سرورز ہیک ہونے کے بعد ملک کے 60 فیصد حصے میں ایندھن کی سپلائی روک دی گئی۔ حکام نے ایرانیوں کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کام کریں گے۔

دارالحکومت تہران میں بنیادی اسٹیشنز کے معطل ہونے سے قبل اتوار کو شام گئے پٹرول پمپس کی سروس معطل ہونے کی خبریں پھیلنے لگیں۔ جس پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے وزیر پٹرولیم جواد اوجی کو حکم دیا کہ وہ پٹرول پمپس کی سروس کو بحال کریں اور خرابی کی صورت میں بروقت لوگوں کو اطلاع دیں۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے کہا کہ "پریڈیٹری اسپیرو" یا "شکاری پرندہ" نامی ایک ہیکنگ گروپ نے اس معاملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جیسا کہ مقامی اسرائیلی میڈیا نے بھی ذمہ داری قبول کرنے کے بارے میں ایسی ہی رپورٹیں شائع کیں ہیں۔

"رائٹرز" کے مطابق، ہیکنگ گروپ نے "ٹیلیگرام" ایپلی کیشن پر ایک بیان میں کہا: "یہ سائبر حملہ ہنگامی خدمات کو کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچاتے ہوئے کنٹرولڈ انداز میں کیا گیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ یہ ڈیجیٹل حملہ "اسلامی جمہوریہ اور خطے میں اس کے ایجنٹوں کے حملوں کے جواب میں ہے۔" (…)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]