کل (بروز بدھ) عراقی پارلیمنٹ نے "بمباری کے دوران" منعقد اپنے اجلاس میں اسپیکر محمد الحلبوسی پر اعتماد کی تجدید کی اور محسن المندلاوی کو پارلیمنٹ کا ڈپٹی اسپیکر منتخب کیا، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ "کوآرڈینیٹنگ فریم ورک" کے قریب ہیں۔
پارلیمنٹ کے اجلاس کو نہ تو دارالحکومت بغداد میں بدھ کی صبح شروع ہونے والے مظاہروں اور نہ ہی گرین زون میں پارلیمنٹ کو نشانہ بنانے والے گولوں نے منعقد کرنے سے روکا، جس کے نتائج نے مقتدیٰ الصدر کی قیادت میں "الصدر تحریک" کو تنہا کرنے کی طرف اسے پہلا عملی قدم قرار دیا۔
نگران حکومت (مصطفی الکاظمی کی سربراہی میں) کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات پر "کوآرڈینیٹنگ فریم ورک" کی قوتیں ناخوش ہیں، جنہوں نے بغداد پہنچنے کے راستوں کو منقطع کر دیا جس میں کرخ اور رصافہ کی جانب دونوں اطراف کے پلوں کے علاوہ اہم شاہراہوں اور میدانوں کو بند کر دیا گیا، جنہوں نے پارلیمنٹ کے اجلاس کے لیے ماحول تیار کیا تھا۔
اگرچہ بدھ کے روز پارلیمنٹ کے اجلاس میں صرف دو نکات شامل تھے، یعنی الحلبوسی کے استعفیٰ کا فیصلہ اور پارلیمنٹ کے پہلے ڈپٹی اسپیکر کو منتخب کرنا، عراقی سکیورٹی فورسز کی کاروائیوں نے مظاہرین کو پہلی چوکی پر حملہ کرنے سے تو روک دیا لیکن وہ متعدد مارٹر گولوں کو پارلیمنٹ کی عمارت کے اطراف میں گرنے سے نہیں روک سکیں۔(...)
جمعرات - 4 ربیع الاول 1444 ہجری - 29 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16011]