سعودی عرب کو فوجی تیاری میں 50 فیصد خود کفالت تک پہنچنے کی امید ہے

ولی عہد کو جدہ میں وزیر دفاع اور وزارت کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (واس)
ولی عہد کو جدہ میں وزیر دفاع اور وزارت کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (واس)
TT

سعودی عرب کو فوجی تیاری میں 50 فیصد خود کفالت تک پہنچنے کی امید ہے

ولی عہد کو جدہ میں وزیر دفاع اور وزارت کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (واس)
ولی عہد کو جدہ میں وزیر دفاع اور وزارت کے رہنماؤں سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (واس)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جدہ میں وزارت دفاع کے ہیڈ کوارٹر میں وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان اور وزارت کے رہنماؤں سے ملاقات کی ہے۔

ولی عہد نے وزارت دفاع کے جوانوں کی کوششوں اور وزارت کے ترقیاتی پروگرام کے نفاذ کے ساتھ حاصل کی گئی شاندار پیشرفت اور فوجی صنعتوں کی اندرونی خود کفالت میں 2 فیصد سے 15 فیصد تک اضافے کے لئے شکریہ اور تعریف کا اظہار کیا ہے۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے امید ظاہر کی ہے کہ وزیر دفاع اور وزارت کے ملازمین کی قیادت اور نگرانی میں فوجی صنعتوں کی خود کفالت 50 فیصد تک پہنچ جائے گی۔

اسی سلسلہ میں شہزادہ خالد بن سلمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وزارت دفاع نے اپنے ترقیاتی پروگراموں کے دوران جو کامیابیاں حاصل کیں ہے اور ولی عہد کے تیار کردہ اپنے ترقیاتی پروگراموں پر عمل درآمد جاری رکھ کر مستقبل میں جو کچھ بھی حاصل کرے گی وہ سب ان کی رہنمائی اور مسلسل حمایت کی کی روشنی میں ہونے کو ہے.

دوسری جانب شہزادہ خالد بن سلمان نے گزشتہ روز ریاض میں اپنے دفتر میں وزیر دفاع کے عہدے پر تعیناتی کے بعد وزارت کے رہنماؤں اور اعلیٰ حکام سے پہلی ملاقات کی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 04 ربیع الاول 1444ہجری -  29 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16011]    



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]