عراقی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران کی طرف سے ہونے والے عقابی بم دھماکے میں 13 افراد ہلاک اور 58 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ امریکہ کا کہنا ہے کہ خطے میں امریکی اہلکاروں کے درمیان کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے تاہم وہ ان اطلاعات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ ان حملوں میں ایک امریکی ہلاک ہوا ہے اور آئی آر جی سی میں زمینی افواج کے کمانڈر محمد باکبور نے کہا ہے کہ ان کی فورسز نے عراقی کردستان کے 42 مقامات پر 73 بیلسٹک میزائل اور دسیوں ڈرون فائر کیے ہیں جن کی رینج 400 کلومیٹر تھی اور ان لوگوں کے مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے جنہیں پاسداران انقلاب کا مخالف کہا گیا ہے اور بغداد کے مطابق عراقی وفاقی حکومت اور کردستان کی علاقائی حکومت نے ایرانی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکہ خیز مواد لے جانے والے 20 ڈرونز کے ذریعے یہ حملہ کیا گیا ہے اور اس میں عراقی کردستان علاقے کے 4 علاقوں کو شامل کیا گیا ہے اور عراقی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے عراق میں ایرانی سفیر کو فوری طور پر طلب کیا ہے اور انہیں سخت الفاظ میں احتجاجی دستاویز حوالہ کیا ہے اور امریکہ، برطانیہ اور جرمنی نے بھی ایرانی بمباری کی مذمت کی ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 04 ربیع الاول 1444ہجری - 29 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر[16011]