برطانیہ کی معیشت نامعلوم انجام کی طرف گامزن ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3902961/%D8%A8%D8%B1%D8%B7%D8%A7%D9%86%DB%8C%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%B9%DB%8C%D8%B4%D8%AA-%D9%86%D8%A7%D9%85%D8%B9%D9%84%D9%88%D9%85-%D8%A7%D9%86%D8%AC%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%DA%AF%D8%A7%D9%85%D8%B2%D9%86-%DB%81%DB%92
بینک آف انگلینڈ نے بجٹ پلان کے اعلان کے بعد معیشت کو دھماکے سے بچانے کی کوشش میں بدھ کے روز ہنگامی مداخلت کیا ہے (رائٹرز)
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
برطانیہ کی معیشت نامعلوم انجام کی طرف گامزن ہے
بینک آف انگلینڈ نے بجٹ پلان کے اعلان کے بعد معیشت کو دھماکے سے بچانے کی کوشش میں بدھ کے روز ہنگامی مداخلت کیا ہے (رائٹرز)
بینک آف انگلینڈ نے اس برطانوی معیشت کے تحفظ کے لئے ایک غیر معمولی طریقے کے ذریعہ مداخلت کیا ہے جسے ایک نامعلوم انجام کا سامنا ہے اور یہ منی بجٹ کے منصوبے کے اعلان کے بعد سے ہوا ہے جسے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر ہر کسی نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور یہ غیر معمولی الجھن کا بھی سبب بنا ہے اور ساتھ ہی سٹرلنگ پونڈ میں گراوٹ آئی ہے اور 25 سالوں میں حکومتی قرض میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے اور مارگیج میں آنے والی تباہی بھی سامنے ہے۔
جس چیز کو برطانوی مالیاتی استحکام کے لئے حقیقی خطرہ قرار دیا گیا ہے اس کا مقابلہ کرنے میں مرکزی بینک نے اعلان کیا ہے کہ وہ مارکیٹ میں معمول کے حالات کو واپس لانے کے مقصد سے کل ہی سے طویل میچورٹی والے سرکاری بانڈز خریدے گا اور یہ بھی واضح کیا کہ اس آپریشن کو محکمہ خزانہ کی طرف سے مکمل طور پر فنڈ دیا جائے گا اور بینک نے مزید کہا کہ منڈی کی نقل و حرکت منگل کے بعد سے خراب ہو گئی ہے اور خاص طور پر طویل مدتی قرض کو متاثر کر رہا ہے اور اگر مارکیٹ کا یہ عدم توازن جاری رہتا ہے یا خراب ہوتا ہے تو یہ برطانیہ کے مالی استحکام کے لئے حقیقی خطرہ بن جائے گا۔(۔۔۔)
وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/%D9%85%D8%B9%D9%8A%D8%B4%D8%AA/5104310-%D9%88%D8%B2%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%D8%A8%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%88%D8%B3%D8%A7%D8%A6%D9%84-%D9%86%DB%92-160-%D9%85%D9%85%D8%A7%D9%84%DA%A9-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%BA%DB%8C%D8%B1-%D9%85%D9%84%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D9%82%D9%88%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D9%BE%DB%8C%D8%B4%DB%81-%D9%88%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%AA%D8%B5%D8%AF%DB%8C%D9%82
وزارت برائے انسانی وسائل نے 160 ممالک میں غیر ملکی افرادی قوت کے لیے "پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کا آغاز کر دیا ہے
"پروفیشنل ایکریڈیٹیشن" پروگرام کے تحت وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی نے ان تمام منتخب کردہ ممالک کا احاطہ مکمل کر لیا ہے جو پروفیشنل ویریفکیشن کے ذریعے مزدور برآمد کرتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس اقدام کا مقصد غیر ملکی افرادی قوت کی مہارتوں کے میعار کو بہتر بنانا ہے۔ یہ ہدف وزارت خارجہ کے تعاون سے 160 ممالک میں مکمل کر لیا گیا۔
یہ سروس کابینہ کی قرارداد نمبر 195 کے مطابق ہے جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مملکت میں داخل ہونے سے پہلے تارکین وطن افراد کے پاس سعودی لیبر مارکیٹ کے عین مطابق قابل اعتماد تعلیمی قابلیت، عملی تجربہ اور اپنے پیشے میں مہارت ہو۔
"پیشہ ورانہ تصدیق" سروس کی مرکزی توجہ افرادی قوت کی متعلقہ شعبے میں میعاری تعلیمی قابلیت اور انتہائی ہنر مند پیشوں میں مہارت ہے۔ واضح رہے کہ یہ عمل سعودی عرب کے منظور شدہ درجہ بندی معیار کے مطابق کیا جاتا ہے جیسے کہ سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف پروفیشنز اور سعودی یونیفائیڈ کلاسیفیکیشن آف ایجوکیشن لیولز اینڈ سپیشلائیزیشنز ۔ یہ سروس مکمل طور پر خودکار ہے اور یہ آسان اور تیز رفتار طریقہ کار کے ساتھ ایک مرکزی پلیٹ فارم کے ذریعے پیشہ ورانہ تصدیق کے لیے فراہم کی جاتی ہے۔
"پیشہ ورانہ تصدیق" کے نفاذ کے دوران وزارت برائے انسانی وسائل نے 1,007 پیشوں کا احاطہ مکمل کیا جس میں دنیا بھر سے تمام مزدور برآمد کرنے والے ممالک شامل ہیں ۔ وزارت متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر انتہائی ہنر مند پیشوں کو شامل کرنے کا کام جاری رکھے گی جو سعودی یونیفائیڈ کلاسیفکیشن کے مطابق گروپ 1-3 میں آتے ہیں۔ ان پیشوں میں انجنیئرنگ، صحت سے منسلک شعبے بھی شامل ہیں۔
یہ بات قابل توجہ ہے کہ وزارت برائے انسانی وسائل اور سماجی ترقی کا مقصد اس سروس کے ذریعے لیبر مارکیٹ کو ریگولیٹ کرنا، لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں اور سروسز کو بہتر بنانا اور پیداوار کے معیار کو بڑھانا ہے۔