برطانیہ کی معیشت نامعلوم انجام کی طرف گامزن ہے

بینک آف انگلینڈ نے بجٹ پلان کے اعلان کے بعد معیشت کو دھماکے سے بچانے کی کوشش میں بدھ کے روز ہنگامی مداخلت کیا ہے (رائٹرز)
بینک آف انگلینڈ نے بجٹ پلان کے اعلان کے بعد معیشت کو دھماکے سے بچانے کی کوشش میں بدھ کے روز ہنگامی مداخلت کیا ہے (رائٹرز)
TT

برطانیہ کی معیشت نامعلوم انجام کی طرف گامزن ہے

بینک آف انگلینڈ نے بجٹ پلان کے اعلان کے بعد معیشت کو دھماکے سے بچانے کی کوشش میں بدھ کے روز ہنگامی مداخلت کیا ہے (رائٹرز)
بینک آف انگلینڈ نے بجٹ پلان کے اعلان کے بعد معیشت کو دھماکے سے بچانے کی کوشش میں بدھ کے روز ہنگامی مداخلت کیا ہے (رائٹرز)
بینک آف انگلینڈ نے اس برطانوی معیشت کے تحفظ کے لئے ایک غیر معمولی طریقے کے ذریعہ مداخلت کیا ہے جسے ایک نامعلوم انجام کا سامنا ہے اور یہ منی بجٹ کے منصوبے کے اعلان کے بعد سے ہوا ہے جسے مقامی اور بین الاقوامی سطح پر ہر کسی نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور یہ غیر معمولی الجھن کا بھی سبب بنا ہے اور ساتھ ہی سٹرلنگ پونڈ میں گراوٹ آئی ہے اور 25 سالوں میں حکومتی قرض میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے اور مارگیج میں آنے والی تباہی بھی سامنے ہے۔

جس چیز کو برطانوی مالیاتی استحکام کے لئے حقیقی خطرہ قرار دیا گیا ہے اس کا مقابلہ کرنے میں مرکزی بینک نے اعلان کیا ہے کہ وہ مارکیٹ میں معمول کے حالات کو واپس لانے کے مقصد سے کل ہی سے طویل میچورٹی والے سرکاری بانڈز خریدے گا اور یہ بھی واضح کیا کہ اس آپریشن کو محکمہ خزانہ کی طرف سے مکمل طور پر فنڈ دیا جائے گا اور بینک نے مزید کہا کہ منڈی کی نقل و حرکت منگل کے بعد سے خراب ہو گئی ہے اور خاص طور پر طویل مدتی قرض کو متاثر کر رہا ہے اور اگر مارکیٹ کا یہ عدم توازن جاری رہتا ہے یا خراب ہوتا ہے تو یہ برطانیہ کے مالی استحکام کے لئے حقیقی خطرہ بن جائے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 04 ربیع الاول 1444ہجری -  29 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16011]



44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
TT

44 سرکاری اور نجی ادارے سعودی ساحلوں پر ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کر رہے ہیں

جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)
جازان کے علاقے میں قائم کردہ پابندیوں کے منصوبے کا منظر (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کے 44 سرکاری اور نجی اداروں نے سعودی ساحلوں پر کسی بھی ماحولیاتی خطرات کی نگرانی کے لیے اپنی تیاری کا اظہار کیا ہے، اور یہ ایسے وقت میں ہے کہ جب قومی مرکز برائے ماحولیاتی نگرانی نے "رسپانس 13" کے نام سے تیل اور نقصان دہ مادوں کے اخراج سے نمٹنے کے لیے منصوبہ بند اہداف کے حصول کا اعلان کیا ہے۔

مفروضے کا مقصد کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کے الرٹ رہنے کی صلاحیتوں کو یقینی بنانا ہے، تاکہ تیل یا نقصان دہ مادوں کے اخراج کی صورت میں سعودی عرب کے سمندری اور ساحلی ماحول کو لحق خطرات سے نمٹا جا سکے۔

یہ اپنی نوعیت کی تیرھویں مشقیں ہیں جو کل منگل کے روز سعودی عرب کے جنوبی علاقے جازان میں کی گئیں، جو کہ سرکاری اور نجی اداروں کی شرکت کے ساتھ مملکت کے قومی منصوبوں کے ضمن میں  تمام ساحلوں پر منعقدہ اسی نوعیت کی مشقوں کے تسلسل میں ہے۔

"رسپانس 13" کے منصوبے کے رہنما انجینئر راکان القحطانی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ماہرین کی تعداد 5 لاکھ 46 ہزار سے زائد ہے، جو ماحولیات، تکنیک، سیکیورٹی، طبی عملے اور صنعتی حفاظتی سہولیات وغیرہ پر مشتمل ہیں۔ (...)

بدھ-04 شعبان 1445ہجری، 14 فروری 2024، شمارہ نمبر[16514]