یوکرین نے الحاق کا جواب دینے کے لئے مزید مغربی ہتھیاروں کا مطالبہ کیا ہے

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

یوکرین نے الحاق کا جواب دینے کے لئے مزید مغربی ہتھیاروں کا مطالبہ کیا ہے

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کو دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
یوکرین نے مغربی ممالک سے روس سے لڑنے کے لئے اسلحے کی امداد میں نمایاں اضافے کا مطالبہ کیا ہے اور یہ مطالبہ یوکرین کے چار خطوں میں روس کے ساتھ الحاق کے مقصد سے کرائے گئے ریفرنڈم کے جواب میں سامنے آیا ہے۔

یوکرائنی وزارت خارجہ نے یوکرائنی افواج کو ٹینکوں، لڑاکا طیاروں، بکتر بند گاڑیوں، طویل فاصلے تک مار کرنے والے توپ خانوں، طیارہ شکن آلات اور میزائل دفاعی آلات کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے مزید فوجی تعاون کا مطالبہ کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے خبردار کیا ہے کہ جعلی ریفرنڈم اور یوکرائنی سرزمین کو ضم کرنے کی کوششیں ماسکو کے ساتھ کسی بھی بات چیت کو ختم کر دیں گی اور یہ اس وقت تک برقرارا رہے گا جب تک ولادیمیر پوٹن صدر رہیں گے اور ساتھ ہی روس کی مکمل تنہائی اور نئی، مضبوط عالمی پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور انہوں نے یوکرین کے دفاع کے لئے اضافی فوجی اور مالی مدد پر زور دیا ہے یہاں تک کہ حملہ آور ہار جائے اور ساتھ ہی روس کے ذریعہ یوکرائنی علاقے پر قبضہ کرنے کے تازہ اقدام کے جواب میں اپنے ملک کے لئے اجتماعی سلامتی کی واضح اور قانونی طور پر پابند ضمانتیں فراہم کئے جائیں اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس کی طرف سے ان جعلی ریفرنڈموں کو معمول کے طور پر تسلیم کرنا اور قرم کے منظر نامے پر عمل درآمد اور یوکرین کے علاقے کو الحاق کرنے کی ایک اور کوشش کا مطلب یہ ہوگا کہ روسی صدر کے ساتھ اب بات کرنے کے لئے کچھ بھی نہیں بچا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ الحاق ایک ایسا اقدام ہے جو اسے پوری انسانیت کے خلاف تنہا کر دے گا۔(۔۔۔)

جمعرات 04 ربیع الاول 1444ہجری -  29 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16011]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]