یوکرین کے چار علیحدگی پسند علاقوں میں منعقد ہونے والے ریفرنڈم کے نتائج کے اعلان کے فوراً بعد ان علاقوں کے رہنماؤں نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے سرکاری اپیلیں کیں اور ان سے درخواست کی گئی کہ ان علاقوں کو "روسی فیڈریشن کے حصوں" کے طور پر قبول کیا جائے۔
ڈونیٹسک، لوگانسک، زاپوریزیا اور کھیرسن علاقوں کے رہنما صدر پوٹن کے ساتھ آج (جمعہ کے دن) ملاقات کی تیاری کے لیے ماسکو پہنچے، جس کے دوران یہ توقع ہے کہ الحاق کے طریقہ کار کا تعین کیا جائے گا۔ اس طرح کریملن کی میز پر یوکرین کا نقشہ بدل رہا ہے۔
کریملن نے تصدیق کی ہے کہ اس میٹنگ میں، جس میں ریاستی ڈوما اور فیڈریشن کے نمائندگان اور روسی علاقوں کے سربراہان کو مدعو کیا گیا ہے، جو "آزاد علاقوں" کا روسی فیڈریشن کے ساتھ الحاق کے معاہدوں پر دستخظ کی تقریب کا مشاہدہ کریں گے۔ امید ہے کہ پوٹن اپنے خطاب میں الحاق کے موضوع کے علاوہ یوکرین میں روسی فوجی کارروائی کے بعد کی صورت حال پر بھی بات کریں گے، جو کہ کریملن کے اس دعوے کے پس منظر میں ہے کہ لڑائی "کم از کم ڈونیٹسک کی تمام اراضی کی آزادی تک جاری رہے گی۔" امید ہے کہ پوٹن سفری طریقہ کار کو سخت کرنے اور فوجی بھرتی کی کارروائیوں کو وسعت دینے کی توقعات کے پس منظر میں روس کی داخلی صورت حال پر تنازعہ کو حل کریں گے۔(...)
جمعہ - 5 ربیع الاول 1444 ہجری - 30 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16012]