30 ممالک کی شرکت کے ساتھ "ریاض کتاب میلے" کا آغاز

"ریاض بین الاقوامی کتاب میلہ 2022" کل اپنے افتتاح کے موقع پر (واس)
"ریاض بین الاقوامی کتاب میلہ 2022" کل اپنے افتتاح کے موقع پر (واس)
TT

30 ممالک کی شرکت کے ساتھ "ریاض کتاب میلے" کا آغاز

"ریاض بین الاقوامی کتاب میلہ 2022" کل اپنے افتتاح کے موقع پر (واس)
"ریاض بین الاقوامی کتاب میلہ 2022" کل اپنے افتتاح کے موقع پر (واس)

کل (جمعرات کے روز) ریاض بین الاقوامی کتاب میلہ کا آغاز ہوا، جس میں زائرین کی بڑی تعداد نے شرکت کی تاکہ نئی اشاعتوں اور شریک تقریبا 30 ممالک کے کردار کے بارے میں جان سکیں۔
ریاض کتاب میلہ، جسے عربی کتب کا سب سے اہم کتاب میلہ سمجھا جاتا ہے، 10 دن تک جاری رہے گا، جس میں تقریباً 1200 عرب اور غیر ملکی پبلشرز شرکت کر رہے ہیں۔ "ثقافتی شادی" کا آغاز فراخدلی سے مکالماتی سیمیناروں اور ثقافتی و فنی تقریبات سے ہوتا ہے۔
عظیم ثقافتی میلے کی راتوں سجانے کے لئے تیونس اپنے منتخب دانشوروں اور فنکاروں کے گروپ کے ساتھ بطور "مہمانِ خصوصی" شرکت کر رہا ہے، جبکہ میلے کے تھیٹرز کو ثقافتی ستونوں کا رنگ دیتے ہوئے ان کے نام "قرطاج", "گرین تیونس" اور "قیروان" کے نام دیئے گئے ہیں۔
ریاض بین الاقوامی کتاب میلے کو درجہ بندی کے اعتبار سے خطے میں کتابوں کی سب سے بڑی مارکیٹ شمار کیا جاتا ہے، جو کہ عربی کتب کی فروخت اور تقسیم کے لیے سب سے اہم مقامات میں سے ایک ہے، کیونکہ اس میں زائرین کی ایک بڑی تعداد اور فروخت کے لئے کتب کا ضخیم حجم دیکھنے میں آتا ہے۔(...)

جمعہ - 5 ربیع الاول 1444 ہجری - 30 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16012]
 



بیرونی خلا کو پرامن مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی خاطر سعودی - امریکی تعاون

السواحہ واشنگٹن میں سعودی عرب کی جانب سے ڈیجیٹل معیشت، خلائی اور اختراعی نظام کی نمائندگی کرنے والے ایک وفد کی سربراہی کرتے ہوئے (واس)
السواحہ واشنگٹن میں سعودی عرب کی جانب سے ڈیجیٹل معیشت، خلائی اور اختراعی نظام کی نمائندگی کرنے والے ایک وفد کی سربراہی کرتے ہوئے (واس)
TT

بیرونی خلا کو پرامن مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی خاطر سعودی - امریکی تعاون

السواحہ واشنگٹن میں سعودی عرب کی جانب سے ڈیجیٹل معیشت، خلائی اور اختراعی نظام کی نمائندگی کرنے والے ایک وفد کی سربراہی کرتے ہوئے (واس)
السواحہ واشنگٹن میں سعودی عرب کی جانب سے ڈیجیٹل معیشت، خلائی اور اختراعی نظام کی نمائندگی کرنے والے ایک وفد کی سربراہی کرتے ہوئے (واس)

آج منگل کے روز سعودی عرب اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ نے مختلف شعبوں اور سیکٹرز میں باہمی تعاون کے تسلسل میں بیرونی خلا کی تلاش اور اسے پرامن مقاصد کے لیے استعمال کے شعبے میں تعاون کے فروغ کا اعلان کیا۔ یہ اعلان سعودی وزیر مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئر عبداللہ السواحہ کے دورہ امریکہ کے دوران ایک مشترکہ بیان میں سامنے آیا، جب کہ وہ مملکت کی جانب سے ڈیجیٹل معیشت، خلائی اور اختراعی نظام کی نمائندگی کرنے والے ایک وفد کی سربراہی کر رہے تھے۔

بیان میں دونوں ممالک کے درمیان خلائی صنعتوں کے لیے تجارتی مواقع میں تعاون کی جانب اشارہ کیا گیا اور پرامن مقاصد کے لیے خلائی شعبے میں تعاون کے لیے ایک فریم ورک معاہدے پر دستخط کرنے پر بات چیت کی گئی۔ کیونکہ خاص طور پر سعودی عرب ان ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے آرٹیمس معاہدے پر دستخط کیے، چنانچہ بات چیت میں زمینی سائنس اور خلائی مشن کے علاوہ خلا میں ممکنہ تعاون کی سرگرمیوں کے بارے میں بات چیت کو بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

دوسری جانب، انجینئر السواحہ نے زور دیا کہ یہ بیان انسانوں کو بااختیار بنانے اور کرۂ ارض کی حفاظت کے لیے اسٹریٹجک شراکت داری کو وسعت دینے اور خلا، زمینی سائنس اور تحقیقاتی مشن کے میدانوں میں تعاون کے لیے نئے افق کی تشکیل کے لیے دونوں ممالک کے عزائم کی ترجمانی کرتا ہے۔ (…)

منگل-14 جمادى الأولى 1444 ہجری، 28 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16436]


سعودی وزیر دفاع غزہ میں عسکری کاروائیوں کی جامع روک تھام کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں

سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان (واس)
سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان (واس)
TT

سعودی وزیر دفاع غزہ میں عسکری کاروائیوں کی جامع روک تھام کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں

سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان (واس)
سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان (واس)

سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے اپنے برطانوی ہم منصب گرانٹ شیپس کے ساتھ غزہ کی پٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

شہزادہ خالد بن سلمان نے " X " پلیٹ فارم پر کہا: "میں نے برطانوی وزیر دفاع گرانٹ شیپس کے ساتھ رابطے میں اسٹریٹجک دفاعی شراکت داری اور ہمارے دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون کے شعبوں میں اس کے فروغ کی راہوں کا جائزہ لیا۔"

انہوں نے مزید کہا: "ہم نے علاقائی اور بین الاقوامی صورت حال کا جائزہ لیا اور غزہ میں پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا۔ میں نے فوجی کارروائیوں کے جامع خاتمے، شہریوں کے تحفظ اور انسانی امداد کے داخلے کی ضرورت پر زور دیا۔"

جمعہ-10 جمادى الأولى 1445ہجری، 24 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16432]


"عالمی ادارہ صحت" سعودی عرب کے انسانی ہمدردی کے پروگراموں کی تعریف کر رہا ہے

ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ لندن میں ورلڈ فوڈ سیکیورٹی سمٹ کے موقع پر ٹیڈروس ادہانوم سے ملاقات کے دوران (واس)
ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ لندن میں ورلڈ فوڈ سیکیورٹی سمٹ کے موقع پر ٹیڈروس ادہانوم سے ملاقات کے دوران (واس)
TT

"عالمی ادارہ صحت" سعودی عرب کے انسانی ہمدردی کے پروگراموں کی تعریف کر رہا ہے

ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ لندن میں ورلڈ فوڈ سیکیورٹی سمٹ کے موقع پر ٹیڈروس ادہانوم سے ملاقات کے دوران (واس)
ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ لندن میں ورلڈ فوڈ سیکیورٹی سمٹ کے موقع پر ٹیڈروس ادہانوم سے ملاقات کے دوران (واس)

پیر کے روز، عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادہانوم نے سعودی عرب کا شاہ سلمان انسانی امدادی مرکز کے ذریعے دنیا بھر میں مریضوں اور زخمیوں کی صحت کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے  انسانی ہمدردی کے طبی پروگراموں کی تعریف کی۔

انہوں نے یہ بات لندن میں ورلڈ فوڈ سیکیورٹی سربراہی اجلاس کے موقع پر سعودی شاہی دیوان کے مشیر اور امدادی مرکز کے جنرل سپروائزر ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ سے ملاقات کے دوران کہی۔ علاوہ ازیں دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں شامل موضوعات اور دونوں فریقوں کے درمیان صحت کے منصوبوں میں تازہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

علاوہ ازیں، انہوں نے غزہ میں انسانی اور صحت کی مشکل صورتحال، شہریوں کی جان بچانے والی ادویات اور صحت کے سامان کی فراہمی کو فوری طور پر وہاں داخل کرانے کی اہمیت اور مرکز اور تنظیم کے مابین شراکت داری کے امکان پر تبادلہ خیال کیا۔

منگل-07 جمادى الأولى 1445ہجری، 21 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16429]


سعودی-کیریبین بیان میں تعاون اور اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی توسیع کی توثیق

سعودی ولی عہد ریاض میں سربراہی اجلاس میں شریک ممالک کے سربراہان کے ساتھ  یادگاری تصویر میں (واس)
سعودی ولی عہد ریاض میں سربراہی اجلاس میں شریک ممالک کے سربراہان کے ساتھ  یادگاری تصویر میں (واس)
TT

سعودی-کیریبین بیان میں تعاون اور اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی توسیع کی توثیق

سعودی ولی عہد ریاض میں سربراہی اجلاس میں شریک ممالک کے سربراہان کے ساتھ  یادگاری تصویر میں (واس)
سعودی ولی عہد ریاض میں سربراہی اجلاس میں شریک ممالک کے سربراہان کے ساتھ  یادگاری تصویر میں (واس)

کل جمعرات کے روز سعودی دارالحکومت ریاض میں منعقدہ سربراہی اجلاس میں سعودی-کیریبین مشترکہ بیان جاری کیا گیا، جس میں باہمی مفادادت اور دوستانہ تعلقات کی تصدیق کی گئی اور مشترکہ دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاوہ ازیں، مشترکہ وژن اور اقوام متحدہ کے چارٹر میں موجود اقدار کی بنیاد پر دونوں متحرک خطوں کے درمیان تعاون کے ذریعے ترقی کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے اپنی شراکت کو وسیع کرنے اور اسے فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔

بیان میں امن، سلامتی، استحکام اور خوشحالی کے فروغ کے لیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا گیا، جو ممالک اور خطوں کے درمیان باہمی احترام اور تعاون کے ذریعے پائیدار ترقی، پیشرفت اور بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر پر مبنی بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھے۔ سربراہی اجلاس کا اختتام دونوں فریقوں کے درمیان تعاون کو بڑھانے کے لیے مشترکہ اہمیت کے مخصوص شعبوں، جیسے تعلیم (اسکالرشپ)، صحت، سمندری تعاون، مواصلات، لاجسٹکس سروسز، خوراک کی حفاظت، توانائی کی حفاظت، سیاحتی معیشت اور تعاون کے دیگر ممکنہ شعبوں میں پائیدار ترقی کے اہداف سمیت ممکنہ حد تک مشاورت اور تعاون کی راہوں پر تبادلہ خیال کے ساتھ ہوا۔ (...)

جمعہ-03 جمادى الأولى 1445ہجری، 17 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16425]


سعودی عرب ہفتے کے روز غزہ کے بارے سے "مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کے انعقاد کا اعلان کر رہا ہے

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں سربراہی اجلاس کی تیاری کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے (واس)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں سربراہی اجلاس کی تیاری کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے (واس)
TT

سعودی عرب ہفتے کے روز غزہ کے بارے سے "مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کے انعقاد کا اعلان کر رہا ہے

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں سربراہی اجلاس کی تیاری کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے (واس)
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ریاض میں سربراہی اجلاس کی تیاری کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے (واس)

سعودی عرب نے غزہ کے غیر معمولی حالات کی بنا پر ہفتے کے روز ریاض میں استثنائی طور پر "عرب اسلامی مشترکہ سربراہی اجلاس" کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔

سعودی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ سربراہی اجلاس عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کے ساتھ مشاورت کے بعد ایک ہی تاریخ کو دو سربراہی اجلاسوں "غیر معمولی عرب" اور "غیر معمولی اسلامی" کی جگہ پر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس ایسے وقت میں ہے کہ جب تمام ممالک کے رہنما متحد کوششوں کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اور اجتماعی طور پر ایک متفقہ موقف سامنے لانا چاہتے ہیں جو غزہ اور فلسطینی علاقوں میں ہونے والی بے مثال خطرناک پیش رفتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عرب اور اسلامی صفوں کو متحد کرتے ہوئے عرب-اسلامی مشترکہ عزم کا اظہار کرے۔ (...)

ہفتہ-27 ربیع الثاني 1445ہجری، 11 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16419]


آج ریاض میں سعودی - افریقی سربراہی اجلاس

ملاوی کے صدر کے سعودی افریقی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ریاض پہنچے پر ریاض کے نائب امیر نے ان کا استقبال کیا (واس)
ملاوی کے صدر کے سعودی افریقی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ریاض پہنچے پر ریاض کے نائب امیر نے ان کا استقبال کیا (واس)
TT

آج ریاض میں سعودی - افریقی سربراہی اجلاس

ملاوی کے صدر کے سعودی افریقی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ریاض پہنچے پر ریاض کے نائب امیر نے ان کا استقبال کیا (واس)
ملاوی کے صدر کے سعودی افریقی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ریاض پہنچے پر ریاض کے نائب امیر نے ان کا استقبال کیا (واس)

آج جمعہ کے روز سعودی دارالحکومت ریاض سعودی - افریقی سربراہی اجلاس کی میزبانی کر رہا ہے، جو دونوں فریقوں کے درمیان سیاست، اقتصاد، سرمایہ کاری، سلامتی اور ثقافت کے مختلف شعبوں میں اسٹریٹجک تعاون قائم کرے گا، جس سے مشترکہ مفادات کو فروغ اور ترقی و استحکام حاصل ہوگا۔

عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کے سیاسی امور کے مشیر ڈاکٹر خالد منزلاوی نے "الشرق الاوسط" کو تصدیق کی کہ "سعودی عرب کو افریقی ممالک کے رہنماؤں میں بہت اعتماد اور احترام حاصل ہے، کیونکہ یہ عرب اور اسلامی دنیا کے لیے ایک حفاظتی دیوار ہے جو اقتصادی و ترقیاتی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے دانشمندانہ پالیسی کی جانب رہنمائی کرتا ہے۔" انہوں نے کہا کہ سعودی افریقی سربراہی اجلاس دونوں فریقوں کے درمیان متعدد مشترکہ مفادات کی وجہ سے بڑی کامیابی حاصل کرے گا، جن میں سب سے اہم براعظم افریقہ پر سعودی عرب کی باوقار تاریخ، اس کی جغرافیائی قربت، مذہبی اقدار کے علاوہ افریقہ کے بارے میں مملکت سعودیہ کی واضح اور شفاف پالیسی کا ہونا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب اور افریقی ممالک کے درمیان تعاون کے شعبہ جات وسیع اور امید افزا ہیں، چاہے وہ معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق ہوں یا پھر سیاسی، سیکورٹی اور انسداد دہشت گردی کے شعبے ہوں جن سے بعض افریقی ممالک دوچار ہیں۔(...)

جمعہ-26 ربیع الثاني 1445ہجری، 10 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16418]


خطے کے چیلنجز کی بنا پر خلیجی سیکورٹی کوآرڈینیشن ضروری ہے: سعودی وزیر داخلہ

سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود سلطنت عمان میں اجلاس میں شرکت کے دوران (واس)
سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود سلطنت عمان میں اجلاس میں شرکت کے دوران (واس)
TT

خطے کے چیلنجز کی بنا پر خلیجی سیکورٹی کوآرڈینیشن ضروری ہے: سعودی وزیر داخلہ

سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود سلطنت عمان میں اجلاس میں شرکت کے دوران (واس)
سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود سلطنت عمان میں اجلاس میں شرکت کے دوران (واس)

سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نائف نے کل بدھ کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ خطہ اور دنیا جن خطرات اور چیلنجز سے گزر رہے ہیں ان کی وجہ سے تشدد، دہشت گردی اور انتہا پسندی کی لہروں میں اضافہ ہوا ہے، اس لیے خلیج تعاون کونسل کا اتحاد پر قائم رہنا اور اس کے رکن ممالک کے درمیان سیکورٹی تعاون اور ہم آہنگی کی سطح کو بلند کرنا ضروری ہو گیا ہے۔

سعودی وزیر کا یہ بیان سلطنت عمان کے دارالحکومت مسقط میں خلیجی ریاستوں کے وزرائے داخلہ کے چالیسویں اجلاس کے بعد ہے، جب کہ اس اجلاس میں متحدہ خلیجی سیاحتی ویزا کے منصوبے، ٹریفک کی خلاف ورزیوں کو الیکٹرانک طور پر باہم منسلک کرنے کے منصوبے کے پہلے مرحلے کے آغاز اور منشیات سے نمٹنے کے لیے ایک جامع و متحد حکمت عملی تیار کرنے کی منظوری دی گئی۔

سیکیورٹی کوآرڈینیشن

شہزادہ عبدالعزیز بن سعود نے اجلاس میں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ "خطہ اور دنیا جن خطرات اور چیلنجز سے گزر رہے ہیں ان کی وجہ سے تشدد، دہشت گردی، انتہا پسندی عدم تحفظ اور منظم انداز میں بین الاقوامی جرائم کی لہریں بڑھتی جا رہی ہیں۔ چنانچہ خلیجی تعاون کونسل کے رکن ممالک کے رہنماؤں کی ہدایات پر عمل پیرا ہوتے ہوئے کونسل کو اتحاد پر قائم رہنے، اجتماعی عمل کو فروغ دیے، سیکورٹی تعاون اور ہم آہنگی کی سطح کو بلند کرنے، امن و سلامتی کو قائم رکھنے اور ترقی و خوشحالی کے مواقعوں کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔" (...)

جمعرات-25 ربیع الثاني 1445ہجری، 09 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16417]


سعودی اوور سائیٹ اتھارٹی، کرپشن کیسز میں ملوث افراد کو گرفتار کر رہی ہے

اتھارٹی نے تصدیق کی کہ وہ بدعنوانوں کے خلاف بلا کسی نرمی کے قانون کا نفاذ جاری رکھیں گے (الشرق الاوسط)
اتھارٹی نے تصدیق کی کہ وہ بدعنوانوں کے خلاف بلا کسی نرمی کے قانون کا نفاذ جاری رکھیں گے (الشرق الاوسط)
TT

سعودی اوور سائیٹ اتھارٹی، کرپشن کیسز میں ملوث افراد کو گرفتار کر رہی ہے

اتھارٹی نے تصدیق کی کہ وہ بدعنوانوں کے خلاف بلا کسی نرمی کے قانون کا نفاذ جاری رکھیں گے (الشرق الاوسط)
اتھارٹی نے تصدیق کی کہ وہ بدعنوانوں کے خلاف بلا کسی نرمی کے قانون کا نفاذ جاری رکھیں گے (الشرق الاوسط)

کل پیر کے روز، سعودی نگران اور انسداد بدعنوانی اتھارٹی نے گذشتہ عرصے کے دوران شروع کیے گئے مجرمانہ مقدمات کی تفصیلات کا انکشاف کیا اور نشاندہی کی کہ مجرموں کے خلاف قانونی کارروائی مکمل کرنے کے لیے کام جاری ہے۔

مقدمات میں ایک عدالتی محرر (پٹواری) کو غیر قانونی طریقے سے زمین کے حصوں کی تقسیم کرنے اور ان میں سے کچھ حصے اپنے رشتہ داروں کے نام رجسٹر کرنے کا کیس، جب کہ اسی کے بھائی (جسے گرفتار کیا جا چکا ہے) پر جائیداد فروخت کرنے اور اس کی قیمت 65 ملین ریال حاصل کرنے کا کیس، اور وزارتِ دفاع کے ایک ریٹائرڈ میجر جنرل کو اس لیے گرفتار کیا گیا کہ اس نے ایک علاقے میں آپریشنز اینڈ مینٹیننس ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کرنے کے دوران مختلف بینک ٹرانسفرز کے ذریعے اپنے ذاتی اکاؤنٹ میں مجموعی طور پر 6 لاکھ 13 ہزار ریال کی رقم وصول کی اور تین کاروباری افراد (جنہیں گرفتار کر لیا گیا ہے) کے تجارتی ادارون کو ٹھیکے دینے میں سہولت فراہم کرنے کے عوض ایک لاکھ 85 ہزار ریال مالیت کا پلاٹ حاصل کیا۔ (...)

منگل-23 ربیع الثاني 1445ہجری، 07 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16415]


غزہ پر "ایٹمی بم گرانے" کے بارے میں "انتہا پسندانہ" بیانات پر سعودی عرب اور عرب ممالک کی مذمت

غزہ میں اسرائیلی بمباری کے بعد عمارتوں سے بلند ہوتے آگ کے شعلے (اے پی)
غزہ میں اسرائیلی بمباری کے بعد عمارتوں سے بلند ہوتے آگ کے شعلے (اے پی)
TT

غزہ پر "ایٹمی بم گرانے" کے بارے میں "انتہا پسندانہ" بیانات پر سعودی عرب اور عرب ممالک کی مذمت

غزہ میں اسرائیلی بمباری کے بعد عمارتوں سے بلند ہوتے آگ کے شعلے (اے پی)
غزہ میں اسرائیلی بمباری کے بعد عمارتوں سے بلند ہوتے آگ کے شعلے (اے پی)

سعودی وزارت خارجہ نے غزہ کی پٹی پر "ایٹمی بم" گرانے کے بارے میں اسرائیلی ثقافتی ورثہ کے وزیر امیچائی الیاہو کے جاری کردہ "انتہا پسندانہ" بیانات کی مذمت کی ہے، جیسا کہ "عرب ورلڈ نیوز" کے مطابق، انہوں نے کہا کہ "یہ امکانات میں سے ایک ہے۔" سعودی وزارت خارجہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بیانات "اسرائیلی حکومت کے اراکین میں پائی جانے والی انتہا پسندی اور بربریت کو ظاہر کرتے ہیں۔" سعودی بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "اسرائیلی وزیر کو فوری طور پر حکومت سے برطرف نہ کرنا اور صرف رکنیت منجمد کرنے پر اکتفا کرنا، اسرائیلی حکومت کی جانب سے تمام انسانی، اخلاقی، مذہبی اور قانونی معیارات اور اقدار کی بے توقیری کی انتہا کو ظاہر کرتا ہے۔"

اسی طرح قطر کی وزارت خارجہ نے بھی اسرائیلی وزیر کے بیانات کی شدید مذمت کی اور انہیں "جنگی جرم کے لیے سنگین ترغیت اور انسانی و اخلاقی اقدار کی پامالی" قرار دیا۔ وزارت نے اپنے جاری بیان میں کہا: "یہ نفرت پر مبنی اشتعال انگیز بیانات مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی حکومت کی طرف سے اختیار کی گئی شدت پسندی میں اضافے کی پالیسی کی نمائندگی کرتے ہیں۔" علاوہ ازیں، بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں پھنسے فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کریں۔

عمان میں اردنی وزارت خارجہ نے بھی اسرائیلی بیانات کی مذمت کی اور اسے "نسل کشی اور نفرت انگیز جرم کی کال قرار دیا کہ اس پر خاموش نہیں رہا جا سکتا۔ بیان میں مزید کہا کہ غزہ کی پٹی کے لوگوں کے خلاف جاری جرائم کے ساتھ ساتھ قتل اور جنگی جرائم کے ارتکاب پر اکسانا قابل مذمت ہے۔"

وزارت خارجہ کے ترجمان نے بیان میں مزید کہا: "یہ بیانات بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کی واضح اور ناقابل قبول خلاف ورزی شمار ہوتے ہیں۔"

پیر-22 ربیع الثاني 1445ہجری، 06 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16414]


سعودی عرب کی "قابض" اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جبالیا کیمپ کو نشانہ بنائے جانے پر مذمت

غزہ کی پٹی میں جبالیا کیمپ پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر (اے ایف پی)
غزہ کی پٹی میں جبالیا کیمپ پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر (اے ایف پی)
TT

سعودی عرب کی "قابض" اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جبالیا کیمپ کو نشانہ بنائے جانے پر مذمت

غزہ کی پٹی میں جبالیا کیمپ پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر (اے ایف پی)
غزہ کی پٹی میں جبالیا کیمپ پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ہونے والی تباہی کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر (اے ایف پی)

سعودی عرب نے کل منگل کے روز قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے غیر انسانی انداز میں غزہ کی پٹی کے محصور جبالیا کیمپ کو نشانہبنانے پر سخت الفاظ میں مذمت کی ہے، جس کہ اس حملے کے نتیجے میں بڑی تعداد میں بے گناہ شہری ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔

سعودی عرب نے اپنی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں قابض افواج کی جانب سے شہریوں سے بھری جگہوں کو بار بار نشانہ بنانے اور بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی انسانی قانون کی مسلسل خلاف ورزیوں کی مذمت کی اور اسے مکمل طور پر مسترد کیا۔ جب کہ مملکت سعودی عرب کی جانب سے یہ مذمتی بیان گذشتہ جمعہ کے روز عالمی برادری کی جانب سے وسیع پیمانے پر بین الاقوامی اتفاق رائے کے ساتھ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قراردادوں اور انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کو قبول کرنے کے لیے قابض حکومت پر دباؤ ڈالنے میں ناکامی کے بعد ہے۔

سعودی عرب نے اس بات پر زور دیا کہ جاری کشیدگی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے خطرناک انسانی حالات کو ہر گز درست قرار نہیں دیا جا سکتا اور شہریوں کے تحفظ کے لیے خونریزی اور فوجی کارروائیوں کو روکنا اولین ترجیحات ہیں جن میں کسی بھی قسم کی تاخیر یا خلل قابل قبول نہیں ہے۔ مملکت نے زور دیا کہ فوری طور پر اس پر عمل کرنے میں ناکامی لامحالہ ایک انسانی تباہی کا باعث بنے گی جس کی ذمہ داری "قابض" اسرائیلی فورسز اور عالمی برادری پر عائد ہوتی ہے۔

بدھ-17 ربیع الثاني 1445ہجری، 01 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16409]