عظیم روس پوٹن کی سیاہی کے ذریعہ پھیلا رہا ہے

روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو کل کریملن میں یوکرائنی علاقوں کے الحاق کے حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو کل کریملن میں یوکرائنی علاقوں کے الحاق کے حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

عظیم روس پوٹن کی سیاہی کے ذریعہ پھیلا رہا ہے

روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو کل کریملن میں یوکرائنی علاقوں کے الحاق کے حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو کل کریملن میں یوکرائنی علاقوں کے الحاق کے حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل صدر ولادیمیر پوٹن کی سیاہی نے یوکرین کے علاقوں ڈونیٹسک، لوگانسک، زپوریزیا اور کھیرسن کو روسی فیڈریشن سے الحاق کرنے کے اعلان پر دستخط کرکے عظیم روس کی توسیع کو قانونی حیثیت دے دی ہے اور روسی صدر نے روس کی تاریخ میں زاروں کے دور سے یوکرائنی علاقوں کے الحاق کو جائز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ لوگانسک، ڈونیٹسک، کھیرسن اور زپوریزیا کے شہریوں نے روس میں شامل ہونے کا انتخاب کیا ہے اور یہ ان کی خود ارادیت اور ان کے مستقبل کے سلسلہ میں ان کا لازمی حق ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 06 ربیع الاول 1444ہجری -  01 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16013]    



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]