عظیم روس پوٹن کی سیاہی کے ذریعہ پھیلا رہا ہے

روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو کل کریملن میں یوکرائنی علاقوں کے الحاق کے حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو کل کریملن میں یوکرائنی علاقوں کے الحاق کے حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

عظیم روس پوٹن کی سیاہی کے ذریعہ پھیلا رہا ہے

روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو کل کریملن میں یوکرائنی علاقوں کے الحاق کے حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو کل کریملن میں یوکرائنی علاقوں کے الحاق کے حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل صدر ولادیمیر پوٹن کی سیاہی نے یوکرین کے علاقوں ڈونیٹسک، لوگانسک، زپوریزیا اور کھیرسن کو روسی فیڈریشن سے الحاق کرنے کے اعلان پر دستخط کرکے عظیم روس کی توسیع کو قانونی حیثیت دے دی ہے اور روسی صدر نے روس کی تاریخ میں زاروں کے دور سے یوکرائنی علاقوں کے الحاق کو جائز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ لوگانسک، ڈونیٹسک، کھیرسن اور زپوریزیا کے شہریوں نے روس میں شامل ہونے کا انتخاب کیا ہے اور یہ ان کی خود ارادیت اور ان کے مستقبل کے سلسلہ میں ان کا لازمی حق ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 06 ربیع الاول 1444ہجری -  01 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16013]    



امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

امریکہ اور اسرائیل غزہ کے مستقبل پر بات چیت کر رہے ہیں

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں ایک فلسطینی ایندھن میں استعمال کرنے کے لیے لکڑی اٹھائے لے جا رہا ہے (اے ایف پی)

امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے اعلان کیا کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے "حماس" کے بعد غزہ کے مستقبل اور دو ریاستی حل سے متعلق امریکی مطالبے پر تبادلہ خیال کیا، "کیونکہ فلسطینیوں کو بھی مشترکہ سلامتی میں رہنے کا حق ہے۔"

آسٹن نے گزشتہ روز تل ابیب میں گیلانٹ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے غزہ میں فوجی آپریشن کو مزید درستگی اور کم سے لم انسانی جانی نقصان کے ساتھ مکمل کرنے پر بھی بات کی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل کو کوئی مخصوص وقت نہیں بتا رہا ہے، لیکن غزہ میں شہریوں کی حفاظت کی ضرورت پر زور دیتا ہے، "کیونکہ یہ ایک اخلاقی فرض ہے،" اور مغربی کنارے میں تشدد میں اضافے کو مسترد کرتا ہے۔

دوسری جانب، آسٹن نے اس بات پر زور دیا کہ واشنگٹن خطے میں تنازعات کو پھیلتا ہوا نہیں دیکھنا چاہتا۔ انہوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر حوثی باغیوں کے حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے میں ان خطرات کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔ انہوں نے اس سلسلے میں خطے کے وزراء کے ساتھ آج منگل کے روز ایک ورچوئل وزارتی اجلاس کے انعقاد کا اعلان کیا۔(...)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]