اب "یہاں لندن " نہیں

اب "یہاں لندن " نہیں
TT

اب "یہاں لندن " نہیں

اب "یہاں لندن " نہیں
جہاں تک برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی) کی بات ہے تو بجٹ کی ضروریات اور ڈیجیٹل میڈیا کی ناگزیریت نے سینکڑوں کارکنوں کی برطرفی کا حکم دیا ہے اور اس طرح عربی، فارسی، چینی اور بنگالی سمیت دس زبانوں میں ریڈیو کی نشریات کو معطل کر دیا گیا ہے۔

لیکن بہت سے عربوں کے لئے یہ ایک تکلیف دہ خبر تھی جو فوراً 84 سال پر محیط یادوں کو جنم دیا ہے جس کے دوران دنیا کے ساتھ رابطہ کئی دہائیوں تک رہا ہے جس کے دوران یہ ریڈیو، "یہاں لندن" اور "بڑے" کی آوازوں تک محدود رہا ہے۔

"یہاں لندن" کے ساتھ اور بہت سے عرب ممالک کی پیدائش سے پہلے ہمارے دادا اور باپ نے ایک عالمی جنگ (دوسری) اور پھر علاقائی جنگوں میں سیاست، معیشت اور ثقافت کے اہم واقعات کے ساتھ ایک وسیع دنیا سے واقفیت حاصل کی ہے۔

"یہاں لندن" نیوز کاسٹ سے زیادہ تھا جو "نسلوں کی ساتھی" تھا اور ایک مربوط عربی زبان اور مختلف پروگراموں کے ساتھ تھا پھر ایک میڈیا اسکول بن گیا جس میں بہت سے عرب ابھرے اور یہ بہت سے لوگوں کے لئے صحافت کی دنیا میں داخل ہونے کا ذریعہ بنا۔(۔۔۔)

ہفتہ 06 ربیع الاول 1444ہجری -  01 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16013]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]