لیبیا کی صدارتی کونسل کے نائب صدر موسیٰ الکونی نے دارالحکومت طرابلس میں ایک بار پھر "حکمرانی کی مرکزیت کو ختم کرنے" کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کی اپنی حدود میں موجودگی کی وجہ سے "طاقت یا دولت کے لالچی" اسے اپنا نشانہ بناتے ہیں۔
الکونی، جن کا تعلق لیبیا کے تواریگ سے ہے، نے تقریباً ایک ماہ قبل اس فکر کو فروغ دینا شروع کیا، جب انہوں نے (ملک کے مغرب میں) مصراتہ شہر کے معززین اور دانشمندوں سے ملاقات کی اور اس کے بعد کئی بین الاقوامی حکام سے ملاقاتیں کیں اور انہیں اس کی تفصیل سے آگاہ کیا۔ "استثنائی" قرار دیئے جانے والے بات چیت کے سیشن کے دوران الکونی نے طرابلس میں دانشوروں، معززین اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کے ایک گروپ کے ساتھ، لیبیا کے بحران کے ممکنہ حل، قومی مفاہمت کی راہوں کو تیز کرنے اور انتخابات کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا۔ الکونی نے - صدارتی کونسل کے میڈیا آفس کے مطابق - "دارالحکومت کو تباہ کرنے والے واقعات کی پیروی کے بارے میں" بات کی، اور طرابلس کی حدود میں مرکزی ریاستی اداروں کی موجودگی کے نتیجے میں بطور ایک شہر اس کے مصائب کے حجم سے آگاہی لی۔"(...)
پیر - 8 ربیع الاول 1444 ہجری - 03 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16015]