لیبیا کی "صدارتی کونسل" "مرکزیت" کے خاتمے کو فروغ دے رہی ہے

طرابلس کے منتخب افراد کے ساتھ الکونی کی ملاقات کا ایک منظر (صدارتی کونسل)
طرابلس کے منتخب افراد کے ساتھ الکونی کی ملاقات کا ایک منظر (صدارتی کونسل)
TT

لیبیا کی "صدارتی کونسل" "مرکزیت" کے خاتمے کو فروغ دے رہی ہے

طرابلس کے منتخب افراد کے ساتھ الکونی کی ملاقات کا ایک منظر (صدارتی کونسل)
طرابلس کے منتخب افراد کے ساتھ الکونی کی ملاقات کا ایک منظر (صدارتی کونسل)

لیبیا کی صدارتی کونسل کے نائب صدر موسیٰ الکونی نے دارالحکومت طرابلس میں ایک بار پھر "حکمرانی کی مرکزیت کو ختم کرنے" کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کی اپنی حدود میں موجودگی کی وجہ سے "طاقت یا دولت کے لالچی" اسے اپنا نشانہ بناتے ہیں۔
الکونی، جن کا تعلق لیبیا کے تواریگ سے ہے، نے تقریباً ایک ماہ قبل اس فکر کو فروغ دینا شروع کیا، جب انہوں نے (ملک کے مغرب میں) مصراتہ شہر کے معززین اور دانشمندوں سے ملاقات کی اور اس کے بعد کئی بین الاقوامی حکام سے ملاقاتیں کیں اور انہیں اس کی تفصیل سے آگاہ کیا۔ "استثنائی" قرار دیئے جانے والے بات چیت کے سیشن کے دوران الکونی نے طرابلس میں دانشوروں، معززین اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کے ایک گروپ کے ساتھ، لیبیا کے بحران کے ممکنہ حل، قومی مفاہمت کی راہوں کو تیز کرنے اور انتخابات کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا۔ الکونی نے - صدارتی کونسل کے میڈیا آفس کے مطابق - "دارالحکومت کو تباہ کرنے والے واقعات کی پیروی کے بارے میں" بات کی، اور طرابلس کی حدود میں مرکزی ریاستی اداروں کی موجودگی کے نتیجے میں بطور ایک شہر اس کے مصائب کے حجم سے آگاہی لی۔"(...)

پیر - 8 ربیع الاول 1444 ہجری - 03 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16015]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]