لیبیا کی "صدارتی کونسل" "مرکزیت" کے خاتمے کو فروغ دے رہی ہے

طرابلس کے منتخب افراد کے ساتھ الکونی کی ملاقات کا ایک منظر (صدارتی کونسل)
طرابلس کے منتخب افراد کے ساتھ الکونی کی ملاقات کا ایک منظر (صدارتی کونسل)
TT

لیبیا کی "صدارتی کونسل" "مرکزیت" کے خاتمے کو فروغ دے رہی ہے

طرابلس کے منتخب افراد کے ساتھ الکونی کی ملاقات کا ایک منظر (صدارتی کونسل)
طرابلس کے منتخب افراد کے ساتھ الکونی کی ملاقات کا ایک منظر (صدارتی کونسل)

لیبیا کی صدارتی کونسل کے نائب صدر موسیٰ الکونی نے دارالحکومت طرابلس میں ایک بار پھر "حکمرانی کی مرکزیت کو ختم کرنے" کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کی اپنی حدود میں موجودگی کی وجہ سے "طاقت یا دولت کے لالچی" اسے اپنا نشانہ بناتے ہیں۔
الکونی، جن کا تعلق لیبیا کے تواریگ سے ہے، نے تقریباً ایک ماہ قبل اس فکر کو فروغ دینا شروع کیا، جب انہوں نے (ملک کے مغرب میں) مصراتہ شہر کے معززین اور دانشمندوں سے ملاقات کی اور اس کے بعد کئی بین الاقوامی حکام سے ملاقاتیں کیں اور انہیں اس کی تفصیل سے آگاہ کیا۔ "استثنائی" قرار دیئے جانے والے بات چیت کے سیشن کے دوران الکونی نے طرابلس میں دانشوروں، معززین اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کے ایک گروپ کے ساتھ، لیبیا کے بحران کے ممکنہ حل، قومی مفاہمت کی راہوں کو تیز کرنے اور انتخابات کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا۔ الکونی نے - صدارتی کونسل کے میڈیا آفس کے مطابق - "دارالحکومت کو تباہ کرنے والے واقعات کی پیروی کے بارے میں" بات کی، اور طرابلس کی حدود میں مرکزی ریاستی اداروں کی موجودگی کے نتیجے میں بطور ایک شہر اس کے مصائب کے حجم سے آگاہی لی۔"(...)

پیر - 8 ربیع الاول 1444 ہجری - 03 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16015]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]