کھیرسن میں یوکرین کی نئی پیش رفت

کھیرسن میں یوکرین کی نئی پیش رفت
TT

کھیرسن میں یوکرین کی نئی پیش رفت

کھیرسن میں یوکرین کی نئی پیش رفت

یوکرینی افواج نے ملک کے جنوب میں کھیرسن میں روسی افواج کے خلاف ایک نئی میدانی پیش رفت کی ہے۔
روسی "ریبار" چینل نے "ٹیلیگرام" پر اطلاع دی ہے کہ یوکرینی افواج کھیرسن میں پیش قدمی کر رہی ہیں تاکہ "دریائے دنیپر کے دائیں کنارے پر واقع روسی گروپوں کی سپلائی منقطع کر سکیں۔"
مغربی اور یوکرینی اندازوں کے مطابق تقریباً 20 ہزار روسی فوجی اس علاقے میں تعینات ہیں۔ علاقے کے گورنر ولادیمیر سالڈو نے یوکرینی "دراندازی" اور دودچانی قصبے کے نقصان کا اعتراف کیا، اس سے قبل انہوں نے تصدیق کی کہ روسی فضائیہ نے یوکرین کی پیش قدمی کو "روک دیا"۔
یوکرینی افواج اپنی حالیہ پیش رفت کے بارے میں خاموش ہیں، لیکن چند روز سے یوکرین کے فوجیوں کی شمالی کھیرسن کے دیہاتی علاقوں میں اپنے جھنڈے لہرانے کی ویڈیوز انٹرنیٹ پر گردش کر رہی ہیں۔
حالیہ ہفتوں کے دوران یوکرینی افواج نے اپنی گولہ باری میں دریائے دنیپر کے دائیں کنارے پر واقع روسی ٹھکانوں، گوداموں اور اس دریا پر پھیلے ہوئے پلوں کو ہدف بنانے کے ساتھ ساتھ روسی سپلائی لائنوں کو منقطع کرنے پر توجہ موکوز رکھی ہے۔
کھیرسن علاقے کے پارلیمانی نمائندگان میں سے ایک، کیرل اسٹرموسوف نے منگل کے روز پوسٹ کئے گئے ایک ویڈیو کلپ میں کہا: "ہمیں یوکرین کی پیش قدمی سے گھبرانا نہیں چاہیے،" انہوں نے کھیرسن شہر سے مزید کہا کہ: "ہمیں فاصلے سے دھماکے سنائی دیتے ہیں لیکن زیادہ نہیں ہیں۔"(...)

بدھ - 10 ربیع الاول 1444ہجری - 05 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر [16017]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]