شمالی کوریا کے بیلسٹک نے جاپان کو خوفزدہ کردیا ہے

شمالی کوریا کے بیلسٹک نے جاپان کو خوفزدہ کردیا ہے
TT

شمالی کوریا کے بیلسٹک نے جاپان کو خوفزدہ کردیا ہے

شمالی کوریا کے بیلسٹک نے جاپان کو خوفزدہ کردیا ہے
گزشتہ روز شمالی کوریا نے جاپان کے اوپر سے ایک بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے جس سے اس ملک میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور اس کے حکام نے رہائشیوں کو خبردار کرنے اور انہیں قلعہ بند جگہوں پر پناہ لینے کو کہا ہے۔

جنوبی کوریا کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ایک ایسے بیلسٹک میزائل کا پتہ لگایا ہے جو جاپان کے اوپر مشرق کی طرف تقریباً 17 (آواز سے 17 گنا تیز) کی رفتار سے اڑتا ہے اور یہ سال کے آغاز سے پیانگ یانگ کے فوجی تجربات میں واضح اضافہ ہے۔

فوری طور پر امریکی صدر جو بائیڈن نے جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیڈا کو ٹیلی فون کیا اور انہیں اپنے اتحادیوں کے دفاع کے لئے امریکی عزم کا یقین دلایا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے پیانگ یانگ کی جانب سے اس میزائل کے تجربے کو جاپانی عوام کے لئے خطرہ، خطے میں عدم استحکام اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
امریکی صدر نے جاپانی وزیر اعظم کو بتایا ہے کہ واشنگٹن دو طرفہ طور پر فوری اور طویل مدتی ردعمل کے ساتھ ساتھ جنوبی کوریا اور عالمی برادری کے ساتھ رابطے میں رہنا جاری رکھے گا۔(۔۔۔)

بدھ 10 ربیع الاول 1444ہجری -  05 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16017]    



اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف آج جمعرات کے روز ایک قانونی جنگ شروع کر رہی ہے کہ آیا غزہ میں "حماس" کے خلاف اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے مترادف ہے، جب کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی ابتدائی سماعت میں اس نے ججز سے درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیلی فوجی کاروائیوں کو "فوری طور پر روکنے کا حکم" صادر کریں۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ سابق برطانوی اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن اس ہفتے سماعتوں میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کے وفد میں شامل ہوں گے۔

"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ، جس کے حل ہونے میں ممکنہ طور پر برسوں لگیں گے، اسرائیل جو کہ "ہولوکاسٹ میں نازی نسل کشی کے نتیجے میں قائم ہونے والی یہودی ریاست" ہے اس کے قومی تشخص کے مرکز کو متاثر کرے گا۔ اسی طرح اس کا تعلق جنوبی افریقہ کے تشخص سے بھی ہے، کیونکہ حکمران افریقن نیشنل کانگریس نے طویل عرصے سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی پالیسیوں کا موازنہ 1994 سے پہلے ملک پر زیادہ تر سیاہ فاموں کے خلاف سفید فام اقلیت کے عنصریت پر مبنی نظام حکومت کے تحت اپنی تاریخ کے ساتھ کرتے ہیں۔

اگرچہ اسرائیل طویل عرصے سے بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی عدالتوں کو متعصب اور غیر منصفانہ سمجھتا رہا ہے، لیکن اب وہ ایک مضبوط قانونی ٹیم بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھیجے گا تاکہ "حماس" کی طرف سے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد شروع کیے گئے اپنے فوجی آپریشن کا دفاع کر سکے۔ یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں بین الاقوامی قانون کے ماہر جولیٹ میکانٹائر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "میرے خیال میں وہ (اسرائیلی) اس لیے عدالت انصاف آئے ہیں کیونکہ وہ اپنا نام صاف کرنا چاہتے ہیں، اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ نسل کشی کے الزامات کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔"

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]