مسلسل دوسرے سال بھی الشرق الاوسط کو ملا پولیٹیکل جرنلزم ایوارڈ

مسلسل دوسرے سال بھی الشرق الاوسط کو ملا پولیٹیکل جرنلزم ایوارڈ
TT

مسلسل دوسرے سال بھی الشرق الاوسط کو ملا پولیٹیکل جرنلزم ایوارڈ

مسلسل دوسرے سال بھی الشرق الاوسط کو ملا پولیٹیکل جرنلزم ایوارڈ
مسلسل دوسرے سال بھی اخبار "الشرق الاوسط" نے سیاسی صحافت کے زمرے میں عرب پریس ایوارڈ جیتا ہے اور یہ محمد نبیل حلمی کے ایک کام کے لئے دیا گیا ہے جس کا عنوان "بحیرہ روم میں یورپی توانائی بحران کی تشکیل اتحاد" ہے اور یہ کل دبئی میں فاتحین کے اعزاز میں "عرب میڈیا ایوارڈ" کے اپنے 21ویں اجلاس میں ہوا ہے۔

انڈیپنڈنٹ عربیہ اخبار کو "بہترین نیوز پلیٹ فارم" کیٹیگری میں ڈیجیٹل میڈیا ایوارڈ سے نوازا گیا ہے جبکہ سعودی اخبار الجزیرہ کے چیف ایڈیٹر خالد المالک کو تقریباً پانچ دہائیوں پر محیط ان کے طویل کیریئر کے اعتراف میں "میڈیا پرسنالٹی آف دی ایئر" ایوارڈ سے نوازا گیا ہے اور ڈاکٹر راشد الخیون کو "بہترین کالم نگار" کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے اور اس کے علاوہ عرب میڈیا ایوارڈز کے فاتحین اور دیگر ایوارڈز کیٹیگریز کو بھی نوازا گیا ہے اور یہ عرب میڈیا فورم کے بیسویں سیشن کے آغاز کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے دوران کیا گیا جس کا عنوان "میڈیا کا مستقبل" ہے۔

مزید برآں، عرب میڈیا فورم کے عہدیداروں اور شرکاء نے اس شعبے کے لئے ایک مربوط عرب حکمت عملی تلاش کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے اور آنے والے دور میں اس شعبے کی ترقی کے لئے مستقبل میں انکیوبٹنگ ماحول پیدا کرنے کی ضرورت کی طرف اشارہ کیا ہے۔

دبئی میڈیا کونسل کے چیئرمین شیخ احمد بن محمد بن راشد آل مکتوم نے کہا ہے کہ عرب میڈیا فورم نے تعمیری مکالمے کے لئے ایک میدان تشکیل دیا ہے جس کا مقصد عرب میڈیا اداروں کی عالمی تبدیلیوں سے ہم آہنگ رہنے اور میڈیا کی ترقی میں تعاون کرنے کی صلاحیت پر زور دینا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 10 ربیع الاول 1444ہجری -  05 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16017]    



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]