الصدر نے "عوامی مکالمے" کی دعوت دوبارہ دے دی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3915751/%D8%A7%D9%84%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D9%86%DB%92-%D8%B9%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D9%85%DA%A9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%D8%B9%D9%88%D8%AA-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D8%AF%DB%92-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%92
سلامتی کونسل میں اپنی بریفنگ کے دوران پلاسچرٹ کو ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
الصدر نے "عوامی مکالمے" کی دعوت دوبارہ دے دی ہے
سلامتی کونسل میں اپنی بریفنگ کے دوران پلاسچرٹ کو ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے
"صدر پسند تحریک" کے رہنما مقتدیٰ الصدر نے عراق کے اندرونی معاملات کے بارے میں گفتگو کی ہے جسے بغداد میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نمائندے جینین پلاسچرٹ نے 40 دن کی دوری کے بعد اپنے سامعین اور عراقیوں کے سامنے دوبارہ پیش ہونے کی بات کی ہے اور "عوامی مکالمے" کے بارے میں ان کے مطالبہ کا ذکر کیا ہے اور ساتھ ہی اقوام متحدہ سے عراق کی مدد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کرپٹ لوگوں کا احتساب کرنے کو کہا ہے۔
اگرچہ عراق میں اقوام متحدہ کے نمائندے پلاسچرٹ نے کل (منگل) کو سلامتی کونسل کے سامنے عراق کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے جو کچھ کہا اس میں سے زیادہ تر باتیں کئی سالوں سے عراق میں مقبول رجحانات کی اکثریت کی زبانوں پر ہے اور بہت سے لوگوں نے اسے اقوام متحدہ کے ایک اہلکار کی زبان پر برسوں سے جارے ہونے والی اہم بیان کے طور پر دیکھا اور سمجھا ہے جسے اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین کونسل کے سامنے لایا گیا ہے اور وہ "سیاسی رکاوٹ" اور "بدعنوانی" اور اس کی تباہ کاریوں سے متعلق نتائج پر مبنی عراق کے اندرونی مسائل ہیں۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔