الصدر نے "عوامی مکالمے" کی دعوت دوبارہ دے دی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3915751/%D8%A7%D9%84%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D9%86%DB%92-%D8%B9%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D9%85%DA%A9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%AF%D8%B9%D9%88%D8%AA-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D8%AF%DB%92-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%92
سلامتی کونسل میں اپنی بریفنگ کے دوران پلاسچرٹ کو ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
واشنگٹن:«الشرق الأوسط»
TT
الصدر نے "عوامی مکالمے" کی دعوت دوبارہ دے دی ہے
سلامتی کونسل میں اپنی بریفنگ کے دوران پلاسچرٹ کو ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے
"صدر پسند تحریک" کے رہنما مقتدیٰ الصدر نے عراق کے اندرونی معاملات کے بارے میں گفتگو کی ہے جسے بغداد میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نمائندے جینین پلاسچرٹ نے 40 دن کی دوری کے بعد اپنے سامعین اور عراقیوں کے سامنے دوبارہ پیش ہونے کی بات کی ہے اور "عوامی مکالمے" کے بارے میں ان کے مطالبہ کا ذکر کیا ہے اور ساتھ ہی اقوام متحدہ سے عراق کی مدد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کرپٹ لوگوں کا احتساب کرنے کو کہا ہے۔
اگرچہ عراق میں اقوام متحدہ کے نمائندے پلاسچرٹ نے کل (منگل) کو سلامتی کونسل کے سامنے عراق کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے جو کچھ کہا اس میں سے زیادہ تر باتیں کئی سالوں سے عراق میں مقبول رجحانات کی اکثریت کی زبانوں پر ہے اور بہت سے لوگوں نے اسے اقوام متحدہ کے ایک اہلکار کی زبان پر برسوں سے جارے ہونے والی اہم بیان کے طور پر دیکھا اور سمجھا ہے جسے اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین کونسل کے سامنے لایا گیا ہے اور وہ "سیاسی رکاوٹ" اور "بدعنوانی" اور اس کی تباہ کاریوں سے متعلق نتائج پر مبنی عراق کے اندرونی مسائل ہیں۔(۔۔۔)
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاکhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4768886-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%D9%86%DB%8C%D9%88-%D8%AC%D8%B1%D8%B3%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%B3%D8%AC%D8%AF-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D8%B1%D9%86%DA%AF-%D8%B3%DB%92-%DB%81%D9%84%D8%A7%DA%A9
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔
نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)
کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔
بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"
"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔
جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]