الصدر نے "عوامی مکالمے" کی دعوت دوبارہ دے دی ہے

سلامتی کونسل میں اپنی بریفنگ کے دوران پلاسچرٹ کو ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے
سلامتی کونسل میں اپنی بریفنگ کے دوران پلاسچرٹ کو ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے
TT

الصدر نے "عوامی مکالمے" کی دعوت دوبارہ دے دی ہے

سلامتی کونسل میں اپنی بریفنگ کے دوران پلاسچرٹ کو ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے
سلامتی کونسل میں اپنی بریفنگ کے دوران پلاسچرٹ کو ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے
"صدر پسند تحریک" کے رہنما مقتدیٰ الصدر نے عراق کے اندرونی معاملات کے بارے میں گفتگو کی ہے جسے بغداد میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نمائندے جینین پلاسچرٹ نے 40 دن کی دوری کے بعد اپنے سامعین اور عراقیوں کے سامنے دوبارہ پیش ہونے کی بات کی ہے اور "عوامی مکالمے" کے بارے میں ان کے مطالبہ کا ذکر کیا ہے اور ساتھ ہی اقوام متحدہ سے عراق کی مدد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کرپٹ لوگوں کا احتساب کرنے کو کہا ہے۔

اگرچہ عراق میں اقوام متحدہ کے نمائندے پلاسچرٹ نے کل (منگل) کو سلامتی کونسل کے سامنے عراق کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے جو کچھ کہا اس میں سے زیادہ تر باتیں کئی سالوں سے عراق میں مقبول رجحانات کی اکثریت کی زبانوں پر ہے اور بہت سے لوگوں نے اسے اقوام متحدہ کے ایک اہلکار کی زبان پر برسوں سے جارے ہونے والی اہم بیان کے طور پر دیکھا اور سمجھا ہے جسے اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین کونسل کے سامنے لایا گیا ہے اور وہ "سیاسی رکاوٹ" اور "بدعنوانی" اور اس کی تباہ کاریوں سے متعلق نتائج پر مبنی عراق کے اندرونی مسائل ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 11 ربیع الاول 1444ہجری -  06 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16018]    



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]