ٹراس نے برطانیہ کو طوفان سے نکالنے کا کیا وعدہ

برطانوی وزیر اعظم لیز ٹراس کو کل برمنگھم میں کنزرویٹو پارٹی کی سالانہ کانفرنس کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس کے دوران انہوں نے اپنی منقسم پارٹی کی قیادت پر زور دیا کہ وہ متحد رہیں اور معیشت کو بدلنے میں مدد کریں اور ساتھ ہی انہوں نے ملک کو طوفان سے نکالنے کا عہد کیا ہے (ای پی اے)
برطانوی وزیر اعظم لیز ٹراس کو کل برمنگھم میں کنزرویٹو پارٹی کی سالانہ کانفرنس کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس کے دوران انہوں نے اپنی منقسم پارٹی کی قیادت پر زور دیا کہ وہ متحد رہیں اور معیشت کو بدلنے میں مدد کریں اور ساتھ ہی انہوں نے ملک کو طوفان سے نکالنے کا عہد کیا ہے (ای پی اے)
TT

ٹراس نے برطانیہ کو طوفان سے نکالنے کا کیا وعدہ

برطانوی وزیر اعظم لیز ٹراس کو کل برمنگھم میں کنزرویٹو پارٹی کی سالانہ کانفرنس کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس کے دوران انہوں نے اپنی منقسم پارٹی کی قیادت پر زور دیا کہ وہ متحد رہیں اور معیشت کو بدلنے میں مدد کریں اور ساتھ ہی انہوں نے ملک کو طوفان سے نکالنے کا عہد کیا ہے (ای پی اے)
برطانوی وزیر اعظم لیز ٹراس کو کل برمنگھم میں کنزرویٹو پارٹی کی سالانہ کانفرنس کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے جس کے دوران انہوں نے اپنی منقسم پارٹی کی قیادت پر زور دیا کہ وہ متحد رہیں اور معیشت کو بدلنے میں مدد کریں اور ساتھ ہی انہوں نے ملک کو طوفان سے نکالنے کا عہد کیا ہے (ای پی اے)
برطانوی وزیر اعظم لیز ٹراس نے بدھ کے روز اپنی منقسم پارٹی پر زور دیا ہے کہ وہ ایک ساتھ کھڑے ہوں اور معیشت اور ملک کو تبدیل کرنے میں مدد کریں کیونکہ وہ ایک افراتفری کے مہینے کے بعد اپنی کمزور ہوتی ہوئی طاقت کو دوبارہ حاصل کرنے کے لئے جدوجہد کر رہی ہیں۔

کنزرویٹو ایم پیز اور پارٹی ممبران سے سیاسی انتشار اور اندرونی جھگڑوں کے زیر سایہ سالانہ کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے ٹراس نے کہا کہ پارٹی کو جمود کا شکار نمو شروع کرنے اور برطانیہ کو درپیش بہت سے مسائل سے نمٹنے کے لئے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

لیکن اب تک ٹیکسوں میں 45 بلین پاؤنڈ (51 بلین ڈالر) کم کرنے اور حکومتی قرضے میں اضافے کی ان کی ناکام کوشش نے مارکیٹوں اور اس کی پارٹی میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے اور رائے عامہ کے جائزوں نے ان کی حمایت میں کمی کا اشارہ دیا ہے بجائے اس کے کہ وہ اقتدار سنبھالنے کے بعد جو تبدیلیاں کرنا چاہتی ہیں اسے کرنے کے لئے مزید گنجائش دی جائے۔

ٹراس نے کہا کہ ہم برطانیہ کے لئے ایک بہت اہم وقت جمع ہوں گے کیونکہ یہ طوفانی دن ہیں جس میں وبائی مرض، یوکرین میں جنگ اور برطانیہ کی سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والی ملکہ الیزابتھ کی موت کی طرف اشارہ ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 11 ربیع الاول 1444ہجری -  06 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16018]    



برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
TT

برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)

برطانیہ نے کل (منگل کے روز) ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ امریکہ، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت 24 ممالک نے پیر کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات پر مزید حملے کیے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے:

"حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف میں آبی گزرگاہوں کو عبور کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف جاری غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ حملوں کے جواب میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ کی مسلح افواج نے آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کی حمایت کے ساتھ اپنی اضافی کاروائیوں کے دوران یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے: "ان حملوں کا مقصد حوثیوں کے عالمی تجارت اور دنیا بھر کے معصوم ملاحوں پر جاری حملوں کو ختم اور کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے سے دور رہنا ہے۔"

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]