لینڈرکنگ نے حوثیوں سے امن کے لئے لچک کا مطالبہ کیا ہے

امریکی ایلچی برائے یمن ٹموتھی لینڈرکنگ کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
امریکی ایلچی برائے یمن ٹموتھی لینڈرکنگ کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
TT

لینڈرکنگ نے حوثیوں سے امن کے لئے لچک کا مطالبہ کیا ہے

امریکی ایلچی برائے یمن ٹموتھی لینڈرکنگ کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
امریکی ایلچی برائے یمن ٹموتھی لینڈرکنگ کو دیکھا جا سکتا ہے (گیٹی)
یمن کے لئے امریکی ایلچی ٹموتھی لینڈرکنگ نے حوثی باغیوں کو جنگ بندی کے لئے امریکہ اور اقوام متحدہ کی کوششوں کی ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے اور ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امن کے مواقع کی راہیں کھولنے کے لئے مزید لچک کا مظاہرہ کریں۔

لینڈرکنگ نے کل نامہ نگاروں کو ایک بیان میں کہا کہ دوبارہ جنگ بندی میں واحد رکاوٹ حوثی لوگ ہیں جنہوں نے ناممکن مطالبات کیے اور انہوں نے جنگ بندی میں توسیع کی کوششوں میں ناکامی کے بعد لڑائی کی طرف واپسی سے آگاہ کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ کوئی فوجی حل نہیں ہے اور آگے بڑھنا صرف اقوام متحدہ کی طرف سے پیش کی گئی جنگ بندی کی تجویز کے ذریعے ہوگا۔

لینڈرکنگ نے جنگ بندی میں توسیع کے امکانات اور یمنی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے بارے میں معاہدے تک پہنچنے کے امکان کے بارے میں امید کا اظہار کیا ہے جنہوں نے برسوں سے اپنی تنخواہیں وصول نہیں کیا ہے۔(۔۔۔)

 جمعرات 11 ربیع الاول 1444ہجری -  06 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16018]    



بائیڈن کا نیتن یاہو سے حکومت بدلنے کا مطالبہ

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
TT

بائیڈن کا نیتن یاہو سے حکومت بدلنے کا مطالبہ

گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)
گزشتہ روز جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح میں گھروں پر اسرائیلی بمباری کے بعد فلسطینی بچیاں خوف و ہراس کا شکار ہیں (روئٹرز)

کل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں "انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی" کا مطالبہ کی قرارداد پر کثرت رائے سے ووٹ دیا، جو کہ مشرق وسطیٰ کو بھڑکانے والی "انسانی تباہی" سے نمٹنے کے لیے سلامتی کونسل کی جانب سے اقدامات کرنے میں ناکامی کے چند روز بعد ہے۔

ایک خصوصی ہنگامی اجلاس میں اسلامی تعاون تنظیم کی نیابت کرتے ہوئے موریطانیہ اور عرب گروب کے 153 ممالک نے مصر کی تیار کردہ قرارداد پر ووٹ دیا۔ جب کہ امریکہ اور اسرائیل نے دیگر 8 ممالک کے ساتھ مل کر اس قرارداد کی مخالفت کی اور 23 ممالک نے ووٹنگ سے اجتناب کیا۔ اس فیصلہ نے واشنگٹن پر مزید بین الاقوامی دباؤ کو بڑھا دیا ہے۔ جب کہ واشنگٹن نے کل اسرائیلی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ غزہ میں اندھا دھند بمباری کی مہم اور ہلاکتوں میں عام شہریوں کی تعداد میں اضافہ کی وجہ سے وہ دنیا بھر میں اپنی حمایت کھو دے گا۔ (…)

بدھ-29 جمادى الأول 1445ہجری، 13 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16451]