الصدر نے گورنریٹ صلاح الدین کے علاوہ اپنی ملیشیا کے کام کو معطل کر دیا

الصدر کے حامی 30 اگست کو بغداد میں گرین زون کے قریب پرتشدد جھڑپوں کے بعد سڑکوں سے پیچھے ہٹ رہے ہیں (رائٹرز)
الصدر کے حامی 30 اگست کو بغداد میں گرین زون کے قریب پرتشدد جھڑپوں کے بعد سڑکوں سے پیچھے ہٹ رہے ہیں (رائٹرز)
TT

الصدر نے گورنریٹ صلاح الدین کے علاوہ اپنی ملیشیا کے کام کو معطل کر دیا

الصدر کے حامی 30 اگست کو بغداد میں گرین زون کے قریب پرتشدد جھڑپوں کے بعد سڑکوں سے پیچھے ہٹ رہے ہیں (رائٹرز)
الصدر کے حامی 30 اگست کو بغداد میں گرین زون کے قریب پرتشدد جھڑپوں کے بعد سڑکوں سے پیچھے ہٹ رہے ہیں (رائٹرز)

الصدر تحریک" کے رہنما مقتدیٰ الصدر نے "عوامی مکالمے" میں شرکت کے لیے اپنی رضامندی کے آغاز کے اگلے ہی دن کل (بروز جمعرات) تمام عراقی گورنریٹوں میں "پیس بریگیڈز" کا کام منجمد کر دیا ہے سوائے گورنریٹ صلاح الدین (180 کلومیٹر شمال) کے، جہاں دو اماموں کے مزارات کے گرد بریگیڈ تعینات ہیں، جو تنظیم "القاعدہ" پر الزام عائد کرتی ہے کہ اس نے 2007 میں ان پر دھماکے کئے تھے، جس کی وجہ سے اس تاریخ میں بڑے پیمانے پر خانہ جنگی ہوئی تھی۔
 "پیس بریگیڈز (السرایا)" ایک مسلح دھڑا ہے جسے الصدر نے 2014 میں "داعش" کے عروج کے بعد قائم کیا تھا اور ملک کے شمالی اور مغربی علاقوں کے بڑے حصوں پر اس کا کنٹرول ہے۔ جبکہ یہ "مہدی آرمی" ملیشیا کی توسیع ہے، جسے الصدر نے 2003 میں عراق پر امریکی قبضے کے چند ماہ بعد قائم کیا تھا۔
الصدر نے ایک بیان، جس پر ان کی طرف سے صالح محمد العراقی المعروف "وزیر الصدر" کے دستخط ہیں، میں مسلح افواج کے جنرل کمانڈر اور وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے قیس الخز علی کی قیادت میں "عصائب اہل الحق" تحریک سے وابستہ ملیشیا کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ "قیس اور ان جیسی جاہل ملیشیاؤں کو روکیں کیونکہ وہ دہشت گردی، پیسے اور طاقت کے سوا کچھ نہیں جانتیں"۔ انہوں نے مزید کہا کہ: "ہم گورنریٹ بصرہ میں فتنہ کو روکنے کے لیے پیس بریگیڈز سمیت تمام مسلح دھڑوں کو منجمد کرنے کا اعلان کرتے ہیں اور تمام گورنریٹوں میں ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی کا اعلان کرتے ہیں سوائے (صلاح الدین - سامرا اور اس کے ارد گرد) یا مسلح افواج کے موجودہ کمانڈر انچیف کی ہدایت کے مطابق۔" (...)

جمعہ - 12 ربیع الاول 1444 ہجری - 07 اکتوبر 2022 عیسوی شمارہ نمبر [16019]
 



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]