بڑھتی ہوئی تیل کی قیمتیں امریکی انتخابات پر اپنا سایہ ڈال رہی ہیں

بائیڈن اور ان کی اہلیہ جِل سمندری طوفان "ایان" سے متاثرہ علاقوں کے دورے سے واپسی پر (ای.پی.اے)
بائیڈن اور ان کی اہلیہ جِل سمندری طوفان "ایان" سے متاثرہ علاقوں کے دورے سے واپسی پر (ای.پی.اے)
TT

بڑھتی ہوئی تیل کی قیمتیں امریکی انتخابات پر اپنا سایہ ڈال رہی ہیں

بائیڈن اور ان کی اہلیہ جِل سمندری طوفان "ایان" سے متاثرہ علاقوں کے دورے سے واپسی پر (ای.پی.اے)
بائیڈن اور ان کی اہلیہ جِل سمندری طوفان "ایان" سے متاثرہ علاقوں کے دورے سے واپسی پر (ای.پی.اے)

تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم "اوپیک" کی جانب سے پیداوار میں کمی کے فیصلے کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں اضافے نے آئندہ امریکی کانگریس کے وسط مدتی انتخابات پر سایہ ڈالا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن اور عمومی ڈیموکریٹس کو خدشہ ہے کہ توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں 8 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں ان کے جیتنے کے امکانات کو ختم کر دیں گی۔
یہ معمول ہے کہ امریکی ووٹرز جب پولنگ کے لئے جاتے ہیں تو ان کے پاس فائلوں کا ایک بنڈل ہوتا ہے جس کی روشنی میں وہ اپنا فیصلہ کرتے ہیں۔
ان فائلوں میں سب سے نمایاں عام طور پر معیشت ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ وائٹ ہاؤس نے حالیہ عرصے میں تیل کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی ہے، جو روس کے ساتھ بحران کے نتیجے میں گزشتہ جون میں ڈرامائی طور پر بڑھی تھیں۔(...)

جمعہ - 12 ربیع الاول 1444 ہجری - 07 اکتوبر 2022 عیسوی شمارہ نمبر [16019]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]