ہم یمن میں جنگ بندی کو بڑھانے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں: بلنکن

 انتھونی بلنکن (اے.پی)
انتھونی بلنکن (اے.پی)
TT

ہم یمن میں جنگ بندی کو بڑھانے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں: بلنکن

 انتھونی بلنکن (اے.پی)
انتھونی بلنکن (اے.پی)

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے سینٹیاگو میں چلی کی اپنی ہم منصب انٹونیا اورایولا کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران اعلان کیا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ یمن میں "جنگ بندی میں توسیع کی کوشش" میں سعودی عرب کے ساتھ "مل کر کام" کر رہا ہے۔
یہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے "خاص طور پر" حوثیوں کو "اشتعال انگیزی سے گریز کرنے اور جنگ بندی کو بڑھانے اور توسیع دینے کے لیے مذاکرات کی طرف واپسی" کی دعوت دینے کے وقت میں ہے۔
سلامتی کونسل نے ایرانی حمایت یافتہ گروپ کے "انتہا پسند مطالبات" کے بعد، حوثیوں کی جانب سے یمن کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی ہانس گرنڈ برگ کے ساتھ جنگ ​​بندی کی مدت میں مزید چھ ماہ کی توسیع کرنے میں ناکامی پر "سخت مایوسی" کا اظہار کیا۔(...)

جمعہ - 12 ربیع الاول 1444 ہجری - 07 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16019]
 



اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
TT

اسرائیل جبری نقل مکانی مسلط کرنے کے مقصد سے جنگ جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے: عباس

فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)
فلسطینی صدر محمود عباس (ڈی پی اے)

فلسطین کے صدر محمود عباس نے کل اتوار کے روز کہا کہ اسرائیلی حکومت غزہ کی پٹی اور خاص طور پر رفح پر اپنی جنگ جاری رکھنے پر مُصر ہے، جس کا مقصد پٹی کی آبادی پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی (وفا) نے فلسطینی قیادت کی ملاقات کے دوران عباس کے بیان کو نقل کیا، جنہوں نے کہا: "نیتن یاہو حکومت اور قابض فوج اب بھی غزہ کی پٹی کے مختلف شہروں اور خاص طور پر رفح شہر پر جارحانہ جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہی ہے اور اس کا مقصد شہریوں پر جبری نقل مکانی مسلط کرنا ہے، جسےنہ تو ہم قبول کرتے ہیں اور نہ ہی ہمارے بھائی اور دنیا قبول کرتی ہے۔"

عباس نے وضاحت کی کہ فلسطینی قیادت کا اجلاس غزہ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بلایا گیا ہے تاکہ "ان حملوں کو اور ایسے اقدامات کو روکا جا سکے جس سے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین اور ملک سے بے دخل کر دیا جائے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رفح کی صورتحال "انتہائی خطرناک اور مشکل ہو چکی ہے، جس کے لیے فلسطینی قیادت کو فوری طور پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے۔" (...)

پیر-09 شعبان 1445ہجری، 19 فروری 2024، شمارہ نمبر[16519]