"جرات" اینی ایرنو کو ادب کے "نوبل" تک لے آئی

دی ابسٹیننگ ایزی" کی مصنفہ نامزدگیوں کی فہرست میں مستقل مہمان رہیں

"جرات" اینی ایرنو کو ادب کے "نوبل" تک لے آئی
TT

"جرات" اینی ایرنو کو ادب کے "نوبل" تک لے آئی

"جرات" اینی ایرنو کو ادب کے "نوبل" تک لے آئی

کیا آپ جرات اور شرمائے بغیر سماجی اور ثقافتی مسائل پر بات کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اپنی سوانح عمری لکھ سکتے ہیں؟
ادب کے نوبل انعام کے لیے نامزدگیوں کی فہرست میں ہمیشہ مہمان رہنے والی "دی ابسٹیننگ ایزی" کی فرانسیسی مصنفہ اینی ایرنو نے اسے حاصل کرنے کے لیے آخرکار یہی کیا۔
نوبل کمیٹی نے کل ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ "فرانسیسی مصنفہ ذاتی یادداشت کے لئے معاشرتی پابندیوں سے دور جرات اور درستگی کے اعتبار سے ممتاز تھیں۔"
نوبل کمیٹی برائے ادب کے سربراہ اینڈرس اولسن کا کہنا ہے کہ ایرنو کا کام مسلسل اور مختلف زاویوں سے صنف، زبان اور طبقے کی انتہاؤں سے نشان زدہ زندگی کا جائزہ لیتا ہے۔
1940 میں نورماندی میں پیدا ہونے والی ایرنو "نوبل انعام کے لیے ہمیشہ نامزد" رہی ہیں۔ وہ 2014 میں اپنے ہم وطن پیٹرک مودیانو کے بعد یہ انعام جیتنے والی پہلی فرانسیسی مصنفہ ہیں اور وہ اب تک نوبل انعام جیتنے والی 16ویں فرانسیسی مصنفہ بن گئی ہیں۔(...)

جمعہ - 12 ربیع الاول 1444 ہجری - 07 اکتوبر 2022ء  شمارہ نمبر [16019]
 



بڑے پیمانے پر تباہی کا ایک ہتھیار بھوک ہے: جان زیگلر

جان زیگلر
جان زیگلر
TT

بڑے پیمانے پر تباہی کا ایک ہتھیار بھوک ہے: جان زیگلر

جان زیگلر
جان زیگلر

1934ء میں پیدا ہونے والے جان زیگلر کا شمار ہمارے عہد کے باضمیر مفکروں میں ہوتا ہے۔ آپ ایک ہی وقت میں ایک فلسفی، سیاسی عہدیدار اور سوئس نائب ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ آپ ایک بڑے عالمی ذمہ دار بھی ہیں کیونکہ آپ آٹھ سال (2000-2008) تک غذائیت پر اقوام متحدہ کے عالمی نمائندے رہے۔ اب آپ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی مشاورتی کمیٹی کے نائب سربراہ ہیں۔ ان کی کئی قابل ذکر کتابیں بھی شائع ہو چکی ہیں، جن میں "سرمایہ داری کی سیاہ کتاب"، "دنیا کی بھوک نے میرے بیٹے کو سمجھا دیا"، "دنیا کے نئے آقا اور ان کا مقابلہ کرنے والے"، "شرم کی سلطنت" (یعنی مغربی سرمایہ داری کی سلطنت اور کثیر القومی و بین البراعظمی کمپنیاں جو جنوب کے لوگوں کو بھوکا مارتی ہیں اور ان کے ملکوں پر قرضوں کا بوجھ ڈالتی ہیں اور انہیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیتی ہیں)، "انسان کا خوراک کا حق"، "دوسرے مغرب سے نفرت کیوں کرتے ہیں؟"، "بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والا ہتھیار: دنیا میں بھوک کا جغرافیہ" اور پھر "میر چھوٹی بیٹی کو سرمایہ داری کی وضاحت" وغیرہ شامل ہیں۔ یہ وہ بنیادی کتب کا مجموعہ ہیں جو وحشیانہ سرمایہ داری کی حقیقت کو بے نقاب کرتی ہیں اور مجرمانہ بھوک کے نقشے کو واضح کرتی ہیں جو اس وقت دنیا کو تباہ کر رہی ہے۔ (...)

جمعرات-01 صفر 1445ہجری، 17 اگست 2023، شمارہ نمبر[16333]