"جرات" اینی ایرنو کو ادب کے "نوبل" تک لے آئی

دی ابسٹیننگ ایزی" کی مصنفہ نامزدگیوں کی فہرست میں مستقل مہمان رہیں

"جرات" اینی ایرنو کو ادب کے "نوبل" تک لے آئی
TT

"جرات" اینی ایرنو کو ادب کے "نوبل" تک لے آئی

"جرات" اینی ایرنو کو ادب کے "نوبل" تک لے آئی

کیا آپ جرات اور شرمائے بغیر سماجی اور ثقافتی مسائل پر بات کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اپنی سوانح عمری لکھ سکتے ہیں؟
ادب کے نوبل انعام کے لیے نامزدگیوں کی فہرست میں ہمیشہ مہمان رہنے والی "دی ابسٹیننگ ایزی" کی فرانسیسی مصنفہ اینی ایرنو نے اسے حاصل کرنے کے لیے آخرکار یہی کیا۔
نوبل کمیٹی نے کل ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ "فرانسیسی مصنفہ ذاتی یادداشت کے لئے معاشرتی پابندیوں سے دور جرات اور درستگی کے اعتبار سے ممتاز تھیں۔"
نوبل کمیٹی برائے ادب کے سربراہ اینڈرس اولسن کا کہنا ہے کہ ایرنو کا کام مسلسل اور مختلف زاویوں سے صنف، زبان اور طبقے کی انتہاؤں سے نشان زدہ زندگی کا جائزہ لیتا ہے۔
1940 میں نورماندی میں پیدا ہونے والی ایرنو "نوبل انعام کے لیے ہمیشہ نامزد" رہی ہیں۔ وہ 2014 میں اپنے ہم وطن پیٹرک مودیانو کے بعد یہ انعام جیتنے والی پہلی فرانسیسی مصنفہ ہیں اور وہ اب تک نوبل انعام جیتنے والی 16ویں فرانسیسی مصنفہ بن گئی ہیں۔(...)

جمعہ - 12 ربیع الاول 1444 ہجری - 07 اکتوبر 2022ء  شمارہ نمبر [16019]
 



"مصنوعی ذہانت" میڈیا کے بنیادی آلات میں سے ایک ہے اور یہ خطرہ ثابت ہو سکتی ہے: بیکی اینڈرسن

"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن (الشرق الاوسط)
"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن (الشرق الاوسط)
TT

"مصنوعی ذہانت" میڈیا کے بنیادی آلات میں سے ایک ہے اور یہ خطرہ ثابت ہو سکتی ہے: بیکی اینڈرسن

"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن (الشرق الاوسط)
"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن (الشرق الاوسط)

"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن نے میڈیا میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کے منفی اثرات کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا، لیکن دوسری جانب انہوں نے زور بھی دیا کہ یہ اس شعبہ میں ایک ضروری ٹولز ہو سکتا ہے۔

اینڈرسن، جو خطے میں امریکی عالمی نیوز چینل میں سب سے زیادہ دکھائی دینے والے چہروں میں سے ایک ہیں، نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں کہا: "آج میڈیا کے شعبے کو ان تیز رفتار تبدیلیوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا جن کا ہم مشاہدہ کر رہے ہیں، جیسے کہ مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز وغیرہ۔" انہوں نے مزید کہا: "درحقیقت، نیوز رومز تصاویر اور ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے لیے اوپن سورس ڈیجیٹل اینالیٹکس ٹولز کا استعمال کرکے اس نقطہ نظر کو اپنا رہے ہیں اور اس جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اب یہ ممکن ہے کہ کسی جگہ پر موجود (ٹیلی گراف) کے کھمبے کی تصویر لے کر ہمارے ساتھی نیوز روم میں ہمارے پاس دستیاب ٹولز کو استعمال کر کے اس کی صحیح جگہ کا تعین کر سکتے ہیں۔"

اینڈرسن نے وضاحت کی کہ ان کے پاس خصوصی عملہ ہے جو ویڈیوز کا تجزیہ کر سکتا ہے اور ان کی حقیقت اور ان میں موجود معلومات کی درستگی کو یقینی بنا سکتا ہے۔ کیونکہ اس قسم کے ڈیجیٹل تجزیے کی اہمیت اس کی دستیاب معلومات اور گمراہ کن معلومات کی بڑی مقدار کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت سے ہوتی ہے جس سے نمٹنا مشکل ہے، اور یہی اسے میڈیا کی دنیا میں معلومات کی تصدیق اور تجزیہ کرنے کا ایک بنیادی ذریعہ بناتا ہے۔ (...)

پیر - 16 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 05 جون 2023ء شمارہ نمبر [16260]