سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ ایرانی ملیشیا نے مشرقی شام میں دیر الزور کے دیہی علاقوں میں المیادین کے قریب الحیدریہ کے علاقے میں ڈرونز کے لئے رن وے قائم کرنے کے مقصد سے کھدائی اور تعمیراتی طریقہ کار کو منتقل کر دیا ہے جہاں علاقے میں گلائیڈر طیاروں کے لئے دو ہوائی اڈے ہیں اور انہوں نے زور دے کر یہ بھی کہا ہے کہ یہ (حزب اللہ) کے ایک رہنما کے کہنے پر کیا جا رہا ہے۔
اور ایران جو شام کے صحرا میں البوکمال سے تدمر کے مغرب اور اس کے جنوب میں پھر رقہ کے جنوبی دیہی علاقوں میں کم از کم 40,000 مربع کلومیٹر پر اپنا اثر ورسوخ مسلط کئے ہوئے ہے اس نے گزشتہ ستمبر میں اپنے آس پاس میں جدید ہتھیاروں کا ایک بڑا اڈہ قائم کرنا شروع کردیا ہے اور یہ صحرائے البوکمال میں "امام علی" اڈے سے ملتا جلتا المیادین کے قریب القوریہ بادیہ میں "عین علی" کے مزار کے دائرہ میں ہے اور پاسداران انقلاب کے تقریباً 30 افسران نے نئے اڈے کے قیام کے لئے مطالعات کی تیاری میں حصہ لیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 13 ربیع الاول 1444ہجری - 08 اکتوبر 2022ء شمارہ نمبر[16020]