ایرانی ڈرون شام اور عراقی سرحد کے قریب آگئے ہیں

ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کو ان پانچ ایرانی فوجیوں کی آخری رسومات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے جو شام میں گزشتہ 4 اگست کو مارے گئے تھے (اے ایف پی)
ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کو ان پانچ ایرانی فوجیوں کی آخری رسومات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے جو شام میں گزشتہ 4 اگست کو مارے گئے تھے (اے ایف پی)
TT

ایرانی ڈرون شام اور عراقی سرحد کے قریب آگئے ہیں

ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کو ان پانچ ایرانی فوجیوں کی آخری رسومات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے جو شام میں گزشتہ 4 اگست کو مارے گئے تھے (اے ایف پی)
ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر حسین سلامی کو ان پانچ ایرانی فوجیوں کی آخری رسومات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے جو شام میں گزشتہ 4 اگست کو مارے گئے تھے (اے ایف پی)
ایران نے عراق کی سرحد کے قریب مشرقی شام میں ایرانی پاسداران انقلاب کی ملیشیا کا دوسرا سب سے بڑا اجتماع المیادین شہر کے قریب الحیدریہ کے علاقے میں ڈرون کے لئے رن وے کی تعمیر شروع کر دی ہے۔

سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا ہے کہ ایرانی ملیشیا نے مشرقی شام میں دیر الزور کے دیہی علاقوں میں المیادین کے قریب الحیدریہ کے علاقے میں ڈرونز کے لئے رن وے قائم کرنے کے مقصد سے کھدائی اور تعمیراتی طریقہ کار کو منتقل کر دیا ہے جہاں علاقے میں گلائیڈر طیاروں کے لئے دو ہوائی اڈے ہیں اور انہوں نے زور دے کر یہ بھی کہا ہے کہ یہ (حزب اللہ) کے ایک رہنما کے کہنے پر کیا جا رہا ہے۔

اور ایران جو شام کے صحرا میں البوکمال سے تدمر کے مغرب اور اس کے جنوب میں پھر رقہ کے جنوبی دیہی علاقوں میں کم از کم 40,000 مربع کلومیٹر پر اپنا اثر ورسوخ مسلط کئے ہوئے ہے اس نے گزشتہ ستمبر میں اپنے آس پاس میں جدید ہتھیاروں کا ایک بڑا اڈہ قائم کرنا شروع کردیا ہے اور یہ صحرائے البوکمال میں "امام علی"  اڈے سے ملتا جلتا المیادین کے قریب القوریہ بادیہ میں "عین علی" کے مزار کے دائرہ میں ہے اور پاسداران انقلاب کے تقریباً 30 افسران نے نئے اڈے کے قیام کے لئے مطالعات کی تیاری میں حصہ لیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 13 ربیع الاول 1444ہجری -  08 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16020]    



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]