شامی آئل فیلڈ کے قریب روس اور امریکہ کے درمیان ہوئی ملاقات

TT

شامی آئل فیلڈ کے قریب روس اور امریکہ کے درمیان ہوئی ملاقات

دمشق میں وزارت خارجہ نے امریکہ پر شامی تیل کو شام عراقی سرحد کے پار چوری کرنے اور اسے شمالی عراق منتقل کرنے کے الزامات کی تجدید کرتے ہوئے اسے بحری قزاقی اور فرسودہ نوآبادیاتی دور کی طرف لوٹنے کی کوشش قرار دیا ہے۔

وزارت خارجہ نے ٹویٹر کے ذریعے اپنے اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ یہ طرز عمل بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر سے متصادم ہیں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کی مذمت کرے اور انہیں ختم کرنے کے لئے کام کرے اور یہ بھی کہا ہے کہ یہ حق محفوظ رکھا جانا چاہئے اور امریکہ سے ہر اس چیز کا معاوضہ حاصل کرنا چاہئے جو اس نے لوٹا ہے اور اس کے نتیجہ مں جو کچھ نقصان ہوا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی (سانا) نے جمعہ کو بتایا ہے کہ امریکی افواج نے تیل سے لدے پچاس ٹینکروں کا ایک کارگو شامی رمیلان میدان سے شمالی عراق میں اپنے اڈوں تک پہنچایا ہے اور اس بات کی نشاندہی بھی  کی ہے کہ گزشتہ ہفتوں میں امریکی افواج نے شامی تیل نکالنے کی کارروائیوں کو تیز کیا ہے اور سیکڑوں ٹینکوں کو جو انہوں نے جزیرے کے تیل کے کھیتوں سے چوری کیا تھا بالخصوص رمیلان کے کھیتوں سے "سیرین ڈیموکریٹک فورسز" (SDF) کے تعاون سے عراقی علاقے میں اپنے اڈوں پر لے گئے ہیں اور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ اگست میں شام کے تیل سے لدے 398 ٹینکرز کو ایک ہفتے میں عراق میں امریکی اڈوں تک پہنچایا گیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 14 ربیع الاول 1444ہجری -  09 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16021]    



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]