روس نے کل "کرائمیا پل" کو دوبارہ کھول دیا ہے جس کا ایک حصہ ہفتے کے روز ہونے والے دھماکے میں تباہ ہو گیا تھا، دریں اثناء روسی فوج نے جنوبی یوکرین کے شہر زاپوریزیہ پر بمباری کی کارروائیاں تیز کر دیں۔
جبکہ یوکرائنی فوج نے پل پر بم حملے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار یا اس کی تصدیق کرنے سے گریز کیا، دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پوتن نے گزشتہ روز یوکرین کی انٹیلی جنس پر الزام عائد کیا کہ وہ دھماکے کے پیچھے ہے اور جو کچھ ہوا اسے ایک بڑی بنیادی سہولت کے خلاف "دہشت گردی کی کارروائی" قرار دیا۔
کریملن نے اعلان کیا کہ صدر پوٹن پیر کے روز قومی سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد کریں گے، جس میں یوکرین میں روسی فوجی مہم میں اضافے کی توقع ہے۔
پل کو نشانہ بنانے والا دھماکہ ایک روس کے لیے ایک نیا بڑا دھچکا ہے وہ بھی ایسے وقت میں کہ جب اس کی افواج کو یوکرین میں مشکل چیلنجز کا سامنا ہے۔(...)
پیر - 15 ربیع الاول 1444 ہجری - 10 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16022]