روس کا "کرائمیا پل" کی بحالی... اور زاپوریزیہ پر شدید بمباری

یوکرینی پولیس کی طرف سے کل نشر کی گئی ایک تصویر جس میں ایک خاتون زاپوریزیہ میں ایک رہائشی عمارت کے ملبے کے سامنے کھڑی ہے جسے بمباری میں تباہ کر دیا گیا (اے ایف پی)
یوکرینی پولیس کی طرف سے کل نشر کی گئی ایک تصویر جس میں ایک خاتون زاپوریزیہ میں ایک رہائشی عمارت کے ملبے کے سامنے کھڑی ہے جسے بمباری میں تباہ کر دیا گیا (اے ایف پی)
TT

روس کا "کرائمیا پل" کی بحالی... اور زاپوریزیہ پر شدید بمباری

یوکرینی پولیس کی طرف سے کل نشر کی گئی ایک تصویر جس میں ایک خاتون زاپوریزیہ میں ایک رہائشی عمارت کے ملبے کے سامنے کھڑی ہے جسے بمباری میں تباہ کر دیا گیا (اے ایف پی)
یوکرینی پولیس کی طرف سے کل نشر کی گئی ایک تصویر جس میں ایک خاتون زاپوریزیہ میں ایک رہائشی عمارت کے ملبے کے سامنے کھڑی ہے جسے بمباری میں تباہ کر دیا گیا (اے ایف پی)

روس نے کل "کرائمیا پل" کو دوبارہ کھول دیا ہے جس کا ایک حصہ ہفتے کے روز ہونے والے دھماکے میں تباہ ہو گیا تھا، دریں اثناء روسی فوج نے جنوبی یوکرین کے شہر زاپوریزیہ پر بمباری کی کارروائیاں تیز کر دیں۔
جبکہ یوکرائنی فوج نے پل پر بم حملے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار یا اس کی تصدیق کرنے سے گریز کیا، دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پوتن نے گزشتہ روز یوکرین کی انٹیلی جنس پر  الزام عائد کیا کہ وہ دھماکے کے پیچھے ہے اور  جو کچھ ہوا اسے ایک بڑی بنیادی سہولت کے خلاف "دہشت گردی کی کارروائی" قرار دیا۔
کریملن نے اعلان کیا کہ صدر پوٹن پیر کے روز قومی سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد کریں گے، جس میں یوکرین میں روسی فوجی مہم میں اضافے کی توقع ہے۔
پل کو نشانہ بنانے والا دھماکہ ایک روس کے لیے ایک نیا بڑا دھچکا ہے وہ بھی ایسے وقت میں کہ جب اس کی افواج کو یوکرین میں مشکل چیلنجز کا سامنا ہے۔(...)

پیر - 15 ربیع الاول 1444 ہجری - 10 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16022]
 



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]