"میکرون کی آدھی حکومت" الجزائر میں

عبدالرحمن اپنی فرانسیسی ہم منصب کا خیر مقدم کر رہے ہیں (اے ایف پی)
عبدالرحمن اپنی فرانسیسی ہم منصب کا خیر مقدم کر رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

"میکرون کی آدھی حکومت" الجزائر میں

عبدالرحمن اپنی فرانسیسی ہم منصب کا خیر مقدم کر رہے ہیں (اے ایف پی)
عبدالرحمن اپنی فرانسیسی ہم منصب کا خیر مقدم کر رہے ہیں (اے ایف پی)

گزشتہ روز فرانسیسی وزیراعظم الزبتھ بورن نے الجزائر کا دورہ شروع کیا، جس کا مقصد گزشتہ اگست میں صدر عبدالمجید تبون اور صدر ایمانوئل میکرون کے اعلان کردہ ان وعدوں کو فعال کرنا ہے، جو کہ کئی شعبوں میں اقتصادی شراکت داری اور تعاون کے فروغ سے متعلق ہیں جن میں سرفہرست تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے شعبوں کے علاوہ "میموری فائل" پر نظریات کی قربت شامل ہے۔
فرانس عوامی کاموں، تعمیرات، آبپاشی اور خوراک کی صنعتوں کے شعبوں میں ترکی اور چینی کمپنیوں کے شدید مقابلے کی روشنی میں الجزائر میں اپنی اقتصادی موجودگی کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
جبکہ الجزائر کے وزیر خارجہ رمطان لعمامرہ نے کل کہا کہ صدر میکرون کے دورہ الجزائر کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھل گیا ہے۔ بورن نے الجزائر کے میڈیا کو بتایا کہ ان کا دورہ "اہم" ہے، اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ وہ "ایک بہت بڑے وزارتی وفد کی سربراہی میں الجزائر میں ہیں، اور یہ وہ چیز ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوئی؛ حکومت کے تقریباً نصف ارکان میرے ساتھ ہیں۔"(...)

پیر - 15 ربیع الاول 1444 ہجری - 10 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16022]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]