شمالی کوریا نے اتوار کو علی الصبح دو نئے بیلسٹک میزائل چھوڑے، جو جزیرہ نما کوریا میں مشترکہ فوجی مشقوں کے اختتام کے چند گھنٹے کے بعد ہے جس میں دور جوہری طاقت سے چلنے والا امریکی طیارہ بردار جہاز بھی شامل تھے۔ یاد رہے کہ یہ گزشتہ ستمبر کے آخر سے اب تک اپنی نوعیت کا ساتواں تجربہ ہے۔
جنوبی کوریا کی فوج نے سیئول میں اعلان کیا کہ اس نے "دو مختصر فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کا پتہ لگایا ہے جو کانگون صوبے کے مونچیون کے علاقے سے مشرقی سمندر کی طرف داغے گئے تھے،" جسے "جاپان کا سمندر" بھی کہا جاتا ہے۔ جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے ایک بیان میں کہا کہ میزائلوں نے "90 کلومیٹر کی بلندی پر 350 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا"، عام طور پر ایک "سنگین اشتعال انگیزی" ہے۔
ٹوکیو نے بھی دونوں میزائلوں کے داغے جانے کی تصدیق کی ہے۔ جاپانی کوسٹ گارڈ نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ وہ جاپان کے خصوصی اقتصادی زون سے باہر گرے ہیں۔ جاپان کے نائب وزیر دفاع توشیرو انو نے وضاحت کی کہ ٹوکیو میزائلوں کا تجزیہ کر رہا ہے، انہوں نے نشاندہی کی کہ "دو میزائلوں میں سے ایک بیلسٹک ہو سکتا ہے اور اسے آبدوز سے لانچ کیا گیا ہے۔"(...)
پیر - 15 ربیع الاول 1444 ہجری - 10 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16022]