یونیورسٹیوں میں اجتماعات ... اور فوج کا مظاہرین کو "روز جزا" سے خبردار

گزشتہ روز مرکزی تہران میں سکیورٹی فورسز کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے مظاہرین نے ایک گلی میں آگ لگا دی  (اے ایف پی)
گزشتہ روز مرکزی تہران میں سکیورٹی فورسز کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے مظاہرین نے ایک گلی میں آگ لگا دی  (اے ایف پی)
TT

یونیورسٹیوں میں اجتماعات ... اور فوج کا مظاہرین کو "روز جزا" سے خبردار

گزشتہ روز مرکزی تہران میں سکیورٹی فورسز کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے مظاہرین نے ایک گلی میں آگ لگا دی  (اے ایف پی)
گزشتہ روز مرکزی تہران میں سکیورٹی فورسز کی نقل و حرکت کو روکنے کے لیے مظاہرین نے ایک گلی میں آگ لگا دی  (اے ایف پی)

ایران میں حکومتی حلقوں نے دکانوں کی ہڑتالوں میں توسیع کا خدشہ ظاہر کیا، اسی دوران تہران ایک پولیس دستے کے سربراہ نے الزام لگایا کہ ان جلوسوں کے پیچھے وہ لوگ ہیں جنہیں "اوباش" کہا جاتا ہے، جب کہ ان جلوسوں نے تہران کے پرانے بازار کو مظاہرے شروع ہونے کے چوتھے ہفتے کے آغاز میں ہلا کر رکھ دیا ہے۔
ایران میں متعدد یونیورسٹیوں کے طلباء نے حکام کے خلاف مظاہرے شروع ہونے کے 23 ویں روز بھی اپنے جلوسوں کو جاری رکھا اور مظاہرین نے تہران کے مضافات میں باسیج کے صدر دفتر پر مولوتوف کاک ٹیل پھینکے۔
الزہراء یونیورسٹی کی طالبات نے نعرہ لگایا، "باسیج اور پاسداران... تم ہمارے داعش ہو۔" انہوں نے احتجاج کے متاثرین کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ماؤں کے گائے ہوئے گیت بھی گائے۔
ویڈیو کلپس میں اتوار کی صبح درجنوں شہروں میں مظاہروں کا تسلسل دکھایا گیا، اور ہزاروں لوگ دارالحکومت کے جنوب میں واقع نازی آباد کے غریب محلے میں نکلے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہفتہ کے روز تہران کے متعدد علاقوں میں ہونے والی جھڑپوں کے برعکس پولیس نے احتجاجی مارچ کو دبانے کا سہارا لیے بغیر مظاہرین کے درمیان اپنے اہلکاروں کو تعینات کیا۔(...)

پیر - 15 ربیع الاول 1444 ہجری - 10 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16022]
 



سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
TT

سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)

سوڈان تقریباً 7 سال کے انقطاع کے بعد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے جا رہا ہے، اور کسی سوڈانی اہلکار کی جانب سے اس سطح کی یہ پہلی سرکاری سفارتی سرگرمی ہے۔

سوڈانی وزیر خارجہ علی الصادق نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ناوابستہ ممالک کے اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان تقریباً ایک دہائی قبل سے منقطع تعلقات کی فوری بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔

سوڈان نے سابق صدر عمر البشیر کے دور میں جنوری 2016 میں اچانک ایران سے سفارتی تعلقات اس وقت منقطع کر لیے تھے جب انہوں نے کہا  تھا کہ وہ اپنے سابق اتحادی کے ساتھ "تہران میں مملکت سعودی عرب کے سفارت خانے اور مشہد شہر میں اس کے قونصل خانے پر وحشیانہ حملے کی روشنی میں" اپنے تعلقات منقطع کر رہے ہیں۔ تاہم، البشیر نے 2014 سے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے کی راہ ہموار کی تھی، جب اس نے خرطوم میں حسینیت اور ایرانی ثقافتی مرکز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔(...)

جمعہ 19 ذی الحج 1444 ہجری - 07 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16292]