جوبا معاہدے کو فنڈز میں کمی کا سامنا ہے لیکن یہ ناکام نہیں ہوا: سلواکیر

انہوں نے "الشرق الاوسط" سے "ابیی" کو حل کرنے کے لیے ہونے والی بات چیت کے بارے میں بات کی... اور ریاض کے ساتھ تعلقات کو "اسٹریٹجک" قرار دیا

جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر مایارڈٹ
جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر مایارڈٹ
TT

جوبا معاہدے کو فنڈز میں کمی کا سامنا ہے لیکن یہ ناکام نہیں ہوا: سلواکیر

جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر مایارڈٹ
جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر مایارڈٹ

جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر مایارڈٹ نے زور دے کر کہا کہ جوبا امن معاہدہ ناکام نہیں ہوا، "لیکن اس کے پاس علاقائی اور بین الاقوامی فنڈنگ ​​اور حمایت کا فقدان ہے،" انہوں نے سوڈان لبریشن آرمی کے سربراہ عبدالواحد النور اور سوڈان کی پیپلز لبریشن موومنٹ کے بائیں بازو کے عبد العزیز الحلو کو امن میں شامل ہونے کی اپیل کی۔
سلوا کیر نے جوبا سے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ٹیلی فونک انٹرویو میں جوبا اور خرطوم کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بارے میں انکشاف کیا تاکہ ابیی کے علاقے کی فائل ہر کسی حتمی حل تک پہنچا جائے۔ انہوں نے واضح کی کہ جب 2005 میں جامع امن معاہدے پر دستخط ہوئے تھے تو جنوبی سوڈان کے عوام کے ریفرنڈم کے ساتھ مل کر ابیی کے عوام کے حق خودارادیت کے استعمال پر اتفاق کیا گیا تھا۔ تاہم کچھ چیلنجوں اور دونوں فریقوں کے درمیان اختلافات کی وجہ سے ایسا نہیں ہوسکا، اس لیے ابیی کا مسئلہ دونوں ممالک کے درمیان زیر بحث مسائل میں سے ایک بن چکا ہے، انہوں نے عندیہ دیا کہ اس مسئلے کے حتمی حل پر بات کرنے کے لیے دونوں ممالک کے متعدد عہدیداروں پر مشتمل ایک کمیٹی موجود ہے۔
دوسری جانب، جنوبی سوڈان کے صدر نے سعودی عرب کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات کو "اسٹریٹجک" قرار دیتے ہوئے مختلف شعبوں میں ریاض کے ساتھ تعاون کرنے کی جوبا کی خواہش پر زور دیا۔(...)

پیر - 15 ربیع الاول 1444 ہجری - 10 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16022]
 



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]