جوبا معاہدے کو فنڈز میں کمی کا سامنا ہے لیکن یہ ناکام نہیں ہوا: سلواکیر

انہوں نے "الشرق الاوسط" سے "ابیی" کو حل کرنے کے لیے ہونے والی بات چیت کے بارے میں بات کی... اور ریاض کے ساتھ تعلقات کو "اسٹریٹجک" قرار دیا

جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر مایارڈٹ
جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر مایارڈٹ
TT

جوبا معاہدے کو فنڈز میں کمی کا سامنا ہے لیکن یہ ناکام نہیں ہوا: سلواکیر

جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر مایارڈٹ
جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر مایارڈٹ

جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر مایارڈٹ نے زور دے کر کہا کہ جوبا امن معاہدہ ناکام نہیں ہوا، "لیکن اس کے پاس علاقائی اور بین الاقوامی فنڈنگ ​​اور حمایت کا فقدان ہے،" انہوں نے سوڈان لبریشن آرمی کے سربراہ عبدالواحد النور اور سوڈان کی پیپلز لبریشن موومنٹ کے بائیں بازو کے عبد العزیز الحلو کو امن میں شامل ہونے کی اپیل کی۔
سلوا کیر نے جوبا سے "الشرق الاوسط" کے ساتھ ٹیلی فونک انٹرویو میں جوبا اور خرطوم کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بارے میں انکشاف کیا تاکہ ابیی کے علاقے کی فائل ہر کسی حتمی حل تک پہنچا جائے۔ انہوں نے واضح کی کہ جب 2005 میں جامع امن معاہدے پر دستخط ہوئے تھے تو جنوبی سوڈان کے عوام کے ریفرنڈم کے ساتھ مل کر ابیی کے عوام کے حق خودارادیت کے استعمال پر اتفاق کیا گیا تھا۔ تاہم کچھ چیلنجوں اور دونوں فریقوں کے درمیان اختلافات کی وجہ سے ایسا نہیں ہوسکا، اس لیے ابیی کا مسئلہ دونوں ممالک کے درمیان زیر بحث مسائل میں سے ایک بن چکا ہے، انہوں نے عندیہ دیا کہ اس مسئلے کے حتمی حل پر بات کرنے کے لیے دونوں ممالک کے متعدد عہدیداروں پر مشتمل ایک کمیٹی موجود ہے۔
دوسری جانب، جنوبی سوڈان کے صدر نے سعودی عرب کے ساتھ اپنے ملک کے تعلقات کو "اسٹریٹجک" قرار دیتے ہوئے مختلف شعبوں میں ریاض کے ساتھ تعاون کرنے کی جوبا کی خواہش پر زور دیا۔(...)

پیر - 15 ربیع الاول 1444 ہجری - 10 اکتوبر 2022 ء شمارہ نمبر [16022]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]