روس پرتشدد بمباری کر رہا ہے اور مغرب دھمکیاں دے رہا ہے

کل کیو میں روسی بمباری کے بعد ایک طبی کارکن کو جلتی ہوئی کار کے آگے چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل کیو میں روسی بمباری کے بعد ایک طبی کارکن کو جلتی ہوئی کار کے آگے چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

روس پرتشدد بمباری کر رہا ہے اور مغرب دھمکیاں دے رہا ہے

کل کیو میں روسی بمباری کے بعد ایک طبی کارکن کو جلتی ہوئی کار کے آگے چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل کیو میں روسی بمباری کے بعد ایک طبی کارکن کو جلتی ہوئی کار کے آگے چلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
یوکرائنی پولیس کے مطابق روس نے "قرم پل" کو نشانہ بنانے کے جواب میں یوکرین کے دارالحکومت کیو اور دیگر شہروں پر بمباری کر دیا ہے جس میں کم از کم دس افراد ہلاک اور 60 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔

یوکرین کی وزارت دفاع کے مطابق روسی فوج نے یوکرین پر 83 میزائل داغے ہیں اور یہ اقدام روس کو قرم سے ملانے والے اسٹریٹجک پل کو نقصان پہنچانے والے دھماکہ اور یوکرائنی جزیرہ نما کو روس سے الحاق کرنے کے معاملہ کے دو دن بعد ہوا ہے اور اسی ذریعے نے نشاندہی کی ہے کہ یوکرین کے فضائی دفاع نے 52 میزائلوں کو روکا ہے جن میں سے 43 کروز میزائل تھے۔

ٹویٹر کے مطابق میزائلوں نے مرکزی کیو کے چوراہوں، پارکوں، پرہجوم سیاحتی مقامات اور انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا ہے جس کی شدت اس وقت سے یوکرین کے دارالحکومت میں نہیں دیکھی گئی ہے جس پر روسی افواج نے جنگ کے شروع میں قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی اور مغربی یوکرین کے لویو، ٹرنوبل اور زیومیتر، ملک کے وسط میں ڈنپرو اور کریمنشوک، جنوب میں زافوریزیا اور مشرق میں خارکیو میں بھی دھماکوں کی اطلاع ملی ہے اور یوکرائنی حکام نے بتایا ہے کہ کم از کم 10 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں اور ملک کے بڑے علاقوں میں بجلی منقطع ہوگئی ہے۔(۔۔۔)

منگل 16 ربیع الاول 1444ہجری -  11 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16023]    



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]