ایران کے احتجاجات یونیورسٹیوں سے لے کر تیل کے شعبے تک پہنچ چکے ہیں

بوشہر پیٹرو کیمیکل پروجیکٹ کے ورکرز نے کل ہڑتال کردیا ہے (ٹویٹر)
بوشہر پیٹرو کیمیکل پروجیکٹ کے ورکرز نے کل ہڑتال کردیا ہے (ٹویٹر)
TT

ایران کے احتجاجات یونیورسٹیوں سے لے کر تیل کے شعبے تک پہنچ چکے ہیں

بوشہر پیٹرو کیمیکل پروجیکٹ کے ورکرز نے کل ہڑتال کردیا ہے (ٹویٹر)
بوشہر پیٹرو کیمیکل پروجیکٹ کے ورکرز نے کل ہڑتال کردیا ہے (ٹویٹر)
ایران میں احتجاجی مظاہرے یونیورسٹیوں سے لے کر ملک کے جنوب میں تیل کی بڑی کمپنیوں تک پھیل گئے ہیں اور  یہ پولیس کی حراست میں ایک نوجوان کرد خاتون کی ہلاکت کے بعد ایران میں مظاہروں کی تازہ ترین لہر کے 24ویں روز تا جاری ہے۔

سوشل نیٹ ورکس پر ویڈیو ریکارڈنگز میں عبدان اور کنکان ریفائنری کمپنیوں اور بوشہر پیٹرو کیمیکل پراجیکٹ کے کارکنوں کی عسلویہ بندرگاہ میں شمولیت کو دکھایا گیا ہے اور ویڈیوز میں "آمر کو موت" کے نعرے سنائی دے رہے ہیں جو مظاہروں کے چوتھے ہفتے میں دوسری قابل ذکر پیش رفت ہے اور تہران کے بازار میں تاجروں کی جانب سے گزشتہ ہفتے ہڑتال کا اعلان کیا گیا ہے۔

تیل کمپنیوں میں ہڑتالیں ایک ایسے وقت میں ہوئیں جب تہران اور دیگر شہروں میں یونیورسٹی کے طلبہ نے چوکسیوں کا اہتمام کیا جس میں انہوں نے بسیج فورسز کے خلاف نعرے لگائے جو احتجاج کو دبانے کی مہم میں حصہ لے رہی ہیں۔(۔۔۔)

منگل 16 ربیع الاول 1444ہجری -  11 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16023]    



سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
TT

سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)

سوڈان تقریباً 7 سال کے انقطاع کے بعد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے جا رہا ہے، اور کسی سوڈانی اہلکار کی جانب سے اس سطح کی یہ پہلی سرکاری سفارتی سرگرمی ہے۔

سوڈانی وزیر خارجہ علی الصادق نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ناوابستہ ممالک کے اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان تقریباً ایک دہائی قبل سے منقطع تعلقات کی فوری بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔

سوڈان نے سابق صدر عمر البشیر کے دور میں جنوری 2016 میں اچانک ایران سے سفارتی تعلقات اس وقت منقطع کر لیے تھے جب انہوں نے کہا  تھا کہ وہ اپنے سابق اتحادی کے ساتھ "تہران میں مملکت سعودی عرب کے سفارت خانے اور مشہد شہر میں اس کے قونصل خانے پر وحشیانہ حملے کی روشنی میں" اپنے تعلقات منقطع کر رہے ہیں۔ تاہم، البشیر نے 2014 سے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے کی راہ ہموار کی تھی، جب اس نے خرطوم میں حسینیت اور ایرانی ثقافتی مرکز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔(...)

جمعہ 19 ذی الحج 1444 ہجری - 07 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16292]