پیانگ یانگ جوہری حملوں کی نقل کر وہا ہے

پیانگ یانگ کی طرف سے نشر کی گئی متعدد تصاویر میں سے ایک میں کم جونگ کو میزائل لانچنگ کی نگرانی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (ڈی پی اے)
پیانگ یانگ کی طرف سے نشر کی گئی متعدد تصاویر میں سے ایک میں کم جونگ کو میزائل لانچنگ کی نگرانی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (ڈی پی اے)
TT

پیانگ یانگ جوہری حملوں کی نقل کر وہا ہے

پیانگ یانگ کی طرف سے نشر کی گئی متعدد تصاویر میں سے ایک میں کم جونگ کو میزائل لانچنگ کی نگرانی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (ڈی پی اے)
پیانگ یانگ کی طرف سے نشر کی گئی متعدد تصاویر میں سے ایک میں کم جونگ کو میزائل لانچنگ کی نگرانی کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے (ڈی پی اے)
شمالی کوریا نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ اس نے "فوجی خطرے" کے جواب میں ذاتی طور پر رہنما کم جونگ اُن کی نگرانی میں "طاقتور جوہری" حملوں کی نقل کی ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی بھی اس کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی نے کم کی وردی میں فوجیوں کو ہدایات دیتے ہوئے تصاویر شائع کی ہے۔

پیانگ یانگ حکومت نے گزشتہ دو ہفتوں میں سات بیلسٹک میزائل داغے ہیں اور ان میں سے ایک میزائل 2017 کے بعد پہلی بار جاپان کے اوپر سے اڑایا ہے اور عالمی برادری کو توقع ہے کہ شمالی کوریا جلد ہی جوہری تجربہ کرے گا، جو پانچ سالوں میں اس کا پہلا ایٹمی تجربہ بھی ہوگا۔

اس خطرے کے پیش نظر امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان نے اپنا فوجی تعاون تیز کر دیا ہے اور تینوں ممالک نے حالیہ ہفتوں میں جزیرہ نما کوریا کے گرد وسیع بحری اور فضائی مشقیں کی ہیں جن میں جوہری طاقت سے چلنے والے امریکی طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس رونالڈ ریگن کی تعیناتی بھی شامل ہے۔(۔۔۔)

منگل 16 ربیع الاول 1444ہجری -  11 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16023]    



تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟
TT

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

تائیوان کے انتخابات کے چین کے ساتھ تعلقات پر ممکنہ کیا اثرات ہونگے؟

گزشتہ ہفتہ کے روز تائیوان کے صدارتی انتخابات میں "آزادی" کی حامی حکمران جماعت کے امیدوار کی مسلسل تیسری بار فتح  نے تائیوان کی عمومی فضا کو ظاہر کیا جو "آزادی" کے نقطہ نظر پر قائم ہے، جسے یہ خود مختار جزیرہ چینی سرزمین کے ساتھ اپنے تعلقات میں پیروی کرتا ہے۔ اسی طرح چینی دھمکیاں ایک ایسے امیدوار کو تائیوان کی صدارت تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں، جسے وہ "علیحدگی پسند" شمار کرتا ہے۔

تائیوان کی صدارت میں حریت پسندوں کی نئی جیت

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، حکمران جماعت کے امیدوار لائی چنگ تی نے گزشتہ ہفتہ 13 جنوری کو ہونے والے تائیوان کے صدارتی انتخابات، جسے چین جنگ اور امن کے درمیان انتخاب قرار دے رہا تھا، میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔

تائیوان میں حالیہ صدارتی انتخابات میں 40 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے لائی چنگ تی (جو چین سے آزادی کا رجحان رکھتے ہیں) کی فتح کے ساتھ حکمران پارٹی (پروگریسو ڈیموکریٹک پارٹی) کے ووٹوں میں واضح کمی دیکھی گئی۔ کیونکہ اگلے مئی میں اپنی صدارتی مدت مکمل کرنے والی تائیوان کی حالیہ صدر سائی انگ وین کے مقابلے میں ووٹنگ کی یہ تعداد 4 سال پہلے  کی بہ نسبت 57 فیصد ہے۔ لیکن 90 کی دہائی کے وسط میں جزیرے کی جمہوری منتقلی کے بعد سے تائیوان کی ایک سیاسی جماعت نے مسلسل تین صدارتی انتخابات جیتے ہیں، اس طرح یہ اپنی نوعیت کے پہلے انتخابات ہیں۔ (...)

بدھ-05 رجب 1445ہجری، 17 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16486]