عون: سرحدی مذاکرات میں ہوئ پیش رفت اور درمیان کی خلیج ہوئی کم

لبنان-اسرائیل کی سرحد پر راس النقورہ کے قریب جمعہ کو ایک اسرائیلی بحری جہاز کو گشت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لبنان-اسرائیل کی سرحد پر راس النقورہ کے قریب جمعہ کو ایک اسرائیلی بحری جہاز کو گشت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عون: سرحدی مذاکرات میں ہوئ پیش رفت اور درمیان کی خلیج ہوئی کم

لبنان-اسرائیل کی سرحد پر راس النقورہ کے قریب جمعہ کو ایک اسرائیلی بحری جہاز کو گشت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لبنان-اسرائیل کی سرحد پر راس النقورہ کے قریب جمعہ کو ایک اسرائیلی بحری جہاز کو گشت کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لبنان نے اسرائیل کے ساتھ سمندری سرحدوں کی حد بندی کے لئے ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے امید کی فضا کی طرف اشارہ کیا ہے جس کی قیادت امریکی ثالث آموس ہوچسٹین کر رہے ہیں جبکہ اس سے پہلے لبنان کے صدر مائکل عون نے گزشتہ روز اس بات کی تصدیق کی تھی کہ یہ بہت آگے جا چکا ہے اور وہ خلیج دور ہو گئی ہے جس کے بارے میں گزشتہ ہفتے کے دوران مذاکرات ہوئے ہیں۔

عون نے امید ظاہر کی ہے کہ جنوبی سمندری سرحدوں کی حد بندی سے متعلق تمام انتظامات اگلے چند دنوں میں مکمل کر لئے جائیں گے جبکہ امریکی ثالث کی جانب سے بالواسطہ مذاکرات بہت آگے بڑھ چکے ہیں اور مذاکراتی خلا کم ہو گیا ہے۔

عون نے یہ بھی بتایا ہے کہ جنوبی سمندری سرحدوں کی حد بندی کے معاہدے پر پہنچنے کا مطلب خصوصی اقتصادی زون کے اندر واقع لبنانی شعبوں میں تیل اور گیس کی تلاش کے عمل کا آغاز کرنا ہے جس سے معاشی بحالی کے عمل کے لئے ایک نئی تحریک کا آغاز ہوگا۔(۔۔۔)

منگل 16 ربیع الاول 1444ہجری -  11 اکتوبر   2022ء شمارہ نمبر[16023]    



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]